امراض قلب کے معاملات کو ناتجربہ کار ماہرین پر چھوڑ دیا گیا: چیف جسٹس 

امراض قلب کے معاملات کو ناتجربہ کار ماہرین پر چھوڑ دیا گیا: چیف جسٹس 
کیپشن: امراض قلب کے معاملات کو ناتجربہ کار ماہرین پر چھوڑ دیا گیا: چیف جسٹس 
سورس: file

اسلام آباد: غیر معیار ی سٹنٹ سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے نیب کو پرائسنگ کمیٹی کا ممبر بنانے کی استدعا مستردکردی ۔قومی وصوبائی ہیلتھ کمیشن کے سربراہان اورصوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کردیئے۔عدالت نے این آئی سی بی کی سفارشات پر عملدرآمد رپورٹ بھی  طلب کرلی۔

سپریم کور ٹ میں غیر معیاری اسٹنٹ کیس کی سماعت  چیف جسٹس گلزار احمد  کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے  کی۔ سماعت کے  دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے غیر معیاری اسٹنٹ کیخلاف فیصلہ دیالیکن عدالتی احکامات اور این آئی سی بی کی سفارشات پر عمل نہیں ہو رہا ۔

چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ ملک بھر میں غیر معیاری اسٹنٹ استعمال ہو رہے ہیں،امراض قلب کے معاملات کو نا تجربہ کار ماہرین پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔

چئیرمین لائف سیونگ ڈیوائسز پرائسنگ کمیٹی اظہرکیانی نے عدالت کو بتایا مارکیٹ میں غیر معیاری اسٹنٹ کی بھرمار ہو گئی ہے،نا تجربہ کار  ڈاکٹر  مریضوں کو اسٹنٹ ڈال رہے ہیں جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ غیر معیاری اسٹنٹ امپورٹ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ دل کے مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹ لگانے کے معاملہ کا از خود نوٹس سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے لیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 2018 میں  این آئی سی بی کی سفارشات پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا تھا۔