فرانس کے تعلیمی اداروں میں اب عربی زبان پڑھائی جائیگی

فرانس کے تعلیمی اداروں میں اب عربی زبان پڑھائی جائیگی
کیپشن: image by facebook

پیرس : فرانس کے تعلیمی اداروں میں اب عربی زبان پڑھائی جائے گی ، قانون کا نفاذ ایسے سکولوں میں ہوگا جہاں اکثریت تارکین وطن کی ہے۔

فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے کریملن بیسیتر نامی علاقے میں زیادہ تر آبادی تارکین وطن پس منظر افراد کی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق شمالی افریقی ممالک سے ہے، جن کی مادری زبان عربی ہے۔

لسان نامی لینگوئج سینٹر کا بنیادی مقصد عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے بچوں کو عربی زبان کی بنیادی تعلیم فراہم کرنا ہے۔ اس مرکز سے تعلیم حاصل کرنے والے بچے قرآن پڑھنے کے علاوہ عرب ممالک میں مقیم اپنے رشتہ داروں سے معمول کی گفتگو کا فن سیکھ لیتے ہیں۔

لسان لینگوئج سینٹر میں بچے ویک اینڈز، چھٹیوں کے دوران یا پھر شام کے وقت جاتے ہیں کیونکہ معمول کے اوقات میں انہیں اسکولوں میں جانا ہوتا ہے۔ اس لینگوئج سینٹر میں خواتین ٹیچرز ہیڈ اسکارف لیتی ہیں، جو دراصل فرانس کے سرکاری اسکولوں میں ممنوع ہے۔ فرانسیسی اسکولوں میں کسی بھی استاد کو کسی بھی مذہب کی علامت کی نمائش کی اجازت نہیں ہے۔