پمز ہسپتال کے اقبال درانی جنسی ہراسانی کے الزام سے باعزت بری

پمز ہسپتال کے اقبال درانی جنسی ہراسانی کے الزام سے باعزت بری

اسلام آباد : پمز ہسپتال کے ڈپٹی ایگزیکٹو  ڈائریکٹر اقبال درانی کو خاتون نرس سے زیادتی کیس میں ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے باعزت بری کر دیا۔


تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج  اسلام آباد  عطا ربانی  کے  سامنے ڈاکٹر اقبال درانی کے وکیل  موقف اختیار کیا کہ پمز کی نرس  فرزانہ نے اپنی مالی بدعنوانیوں و بے ضابطگیوں  کے ذریعے سرکاری خزانے سے فرضی علاج و معالجہ کی جعلی رسیدیں پیش کر کے  غیر قانونی طریقے سے  سرکاری خزانے سے  رقوم  بٹورتی رہی جس کا علم ہوتے ہی انتظامیہ نے باقاعدہ محکمانہ انکوئری کا حکم دیا۔

 کمیٹی کی جانب سے حقائق سامنے آنے پر   ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر(پمز) پر زیادتی کا الزام عائد کرنے والی  نرس مشتعل ہو گئی اور سرکاری امور میں مداخلت کرتے ہوئے اعلی افسران دھمکانا شروع کر دیا۔


وکیل نے کہا کہ تھانہ کراچی کمپنی میں ایک جھوٹا مقدمہ درج کرادیا کہ پمز کے  ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اسکے ساتھ پمز ہسپتال میں زبردستی زنا کا اررکاب کیا۔


عدالت میں ڈاکٹر اقبال درانی کی طرف سے نرس کیساتھ ویڈیو اور ٹیلی فون کالز کا ریکارڈ بھی پیش کیا گیا جس کے بعد  عدالت نے اتفاق کرتے ہوے ڈاکٹر اقبال خان درانی  کو مقدمے سے باعزت بری کر تے ہوئے  ایس ایچ او کو مدعیہ نرس کے خلاف جھوٹی درخواست پر قانونی کاروائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔


یاد رہے کہ پمز ہسپتال کی خاتون نرس نے ڈاکٹر اقبال درانی کیخلاف جنسی ہراسانی کرنے اور گھر پر حملہ کروانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔