کاغذات نامزدگی میں ایسا کیا تھا جسے عدالت عالیہ نے کالعدم قرار دیا ؟

کاغذات نامزدگی میں ایسا کیا تھا جسے عدالت عالیہ نے کالعدم قرار دیا ؟
کیپشن: کاغذات میں غیر ملکی آمدن، زیر کفالت افراد کی تفصیلات چھپانے کا اقدام پر لاہور ہائی کورٹ نے انہیں کالعدم قرار دیدیا

اسلام آباد: لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن 2018 کیلئے کاغذات نامزدگی میں پارلیمنٹ کی ترمیم کالعدم قرار دیدی .

اس ترمیم میں ایسا کیا تھا کہ جس کہ وجہ سے لاہور ہائی کورٹ نے اسے کالعدم قرار دیدیا اب تمام تفصیلات سامنے آ گئیں ہیں ۔لاہور ہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی میں غیر ملکی آمدن، زیرِ کفالت افراد کی تفصیلات چھپانے کا اقدام،دوہری شہریت، پاسپورٹس چھپانےاور کاغذات نامزدگی میں مجرمانہ سرگرمیاں چھپانے کا اقدام بھی کالعدم کر دیا گیا ہے.

یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ کے تیار کردہ کاغذات نامزدگی  کالعدم قرار دیدیے
   

تفصیلات کے مطابق نئے کاغذات میں غیر ملکی آمدن بتانے کا خانہ سرے سے ہے ہی نہیں  اس کے علاوہ امیدوار کے زیر کفالت افراد کی تفصیلات بھی چھپائی جاسکتی ہیں ۔پارلیمنٹ کی جانب سے ترمیم کی گئی کہ امیدوار پر اگر کوئی مقدمہ ہے یا وہ ٹیکس ڈیفالٹر ہے تو بھی خیر ہے  لیکن لاہور ہائی کورٹ نے پکڑ لیا ۔دوہری شہریت کا سوال بھی غائب ہے ۔یوٹیلیٹی بلزڈیفالٹ اور پاسپورٹ چھپانے کے اقدام سمیت کسی بھی مجرمانہ سرگرمیوں بارے نئے فارم میں پوچھا تک نہیں گیا ۔


یہ بھی پڑھیں:بلاول بھٹو کو عام انتخابات التوا کا شکار ہوتے دکھائی دینے لگے
      
اس کے برعکس پرانے فارم میں دوہری شہریت ،ٹیکس ڈیفالٹ،مقدمات کے اندراج  زیر کفالت افراد کی تفصیلات اور ملکی و غیر ملکی آمدن سمیت تمام تفصیلات طلب کی جاتی تھیں ۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں