الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 11 فروری کی تاریخ دیدی

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 11 فروری کی تاریخ دیدی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان نے عام انتخابات کے لیے 11 فروری کی تاریخ مقرر کردی ہے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا ہے۔ 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نوے روز میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ بھی بینچ میں شامل ہیں۔

سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے بینچ کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات 11 فروری 2024 کو ہوں گے۔ 

وکیل الیکشن کمیشن سجیل سواتی نے کہا کہ 30 نومبر تک حلقہ بندیاں مکمل ہوجائیں گی اور اس کے بعد فروری 2024 میں انتخابات کرا دیے جائیں گے۔ چیف جسٹس نے وکیل الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ کیا تاریخ دینے کیلئے الیکشن کمیشن نے صدر سے مشاورت کی ہے؟الیکشن کمیشن آج ہی صدر سے مشاورت کرے۔ 

الیکشن کمیشن نے کہا کہ قانون میں ترمیم کے بعد الیکشن تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے. اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا آپ کو بات سمجھ نہیں آ رہی الیکشن کمیشن کیوں آئینی خلاف ورزی کا سارا بوجھ خود پر لینا چاہتا ہے?

 چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا کہ آج ہی جائیں اور جا کر صدر سے مشورہ کریں. صدر اور چیف الیکشن کمشنر دونوں پاکستانی ہیں کیوں نہیں مل سکتے ?تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر اور فاروق ایچ نائیک کا موقف تھا کہ عام انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار صدر کا ہے.

 فاروق نائیک نے علی ظفر سے اس حد تک اختلاف کیا کہ کیونکہ صدر نے تاریخ نہیں دی اس طرح آئین کے آرٹیکل 224 جو نوے دن میں انتخابات کے انعقاد کا کہتا ہے اس پر عمل نہیں ہوسکا اس لیے صدر آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے ۔ الیکشن کمیشن حکام عدالت کی تنبیہہ کے بعد عدالت سے روانہ ہو گئے۔

 الیکشن کمیشن نےسپریم کورٹ کی ہدایت پر  عام انتخابات کی تاریخ کے معاملے پر صدر مملکت سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کسی بھی آئینی بحث میں پڑے صدر مملکت سے مشاورت کرنے پر آمادہ ہے۔  سیکریٹری الیکشن کمیشن کی سربراہی میں 4 رکنی وفد صدر مملکت سے مشاورت کیلئے ملاقات کرے گا۔ 

چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 90 روز میں انتخابات سے متعلق کیس میں آج کی سماعت کا حکمنامہ لکھوایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ صدر سے الیکشن کمیشن کی ملاقات طے کروائیں۔صدر مملکت کو گزشتہ سماعت کا کورٹ آرڈر دکھائیں۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد کل عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد کسی اور درخواست کو نہیں سنا جائے گا۔ جو تاریخ دی جائے اس پر عمل کرنا ہو گا۔  چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ صرف انتخابات چاہتی ہے کسی اور بحث میں نہیں پڑنا چاہتے۔