میو ہسپتال کے تین ہیلیتھ ورکرز کورونا ویکیسن لگوانے کے بعد بھی وائرس کا شکار ہو گئے 

میو اسپتال کے تین ہیلیتھ ورکرز کورونا ویکیسن لگوانے کے بعد بھی وائرس کا شکار ہو گئے 

لاہور: کورونا وائرس کے اختتام کے لیے ویکیسن تیار کی گئی  ہے جو کہ اب پوری دنیا میں لوگوں تک پہنچائی بھی جا رہی ہے۔ پاکستان میں بھی اب ڈاکٹروں سمیت عام شہریوں کو بھی ویکیسن لگانے کا سلسلہ شروع ہو گا ۔ 

ایسے میں لاہور میو اسپتال کے تین ہیلتھ ورکرز کورونا ویکیسن لگوانے کے بعد بھی وائرس کا شکار ہو گئے۔ ذ رائع کے مطابق  میو ہسپتال کے ڈاکٹر آفتاب، ہیڈ نرس عصمت اور وارڈ انچارج تنویر بھٹی کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے ہیں ۔

ڈاکٹر آفتاب کو 23 فروری کو ویکیسن لگائی گی تھی اور ان میں پانچ دن بعد کاورونا کی علامت ظاہر ہوئیں جب کہ ہیڈ نرس عصمت اور وارڈ انچارج تنویر بھٹی کو کورونا ویکیسن کے افتتاح کے موقع پر انجیکشن لگائے گئے تھے ان دونوں میں پندرہ دن بعد کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں۔

پاکستان میڈ یکل ایسوسی ایشن لاہور کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ویکسین یہ گارنٹی نہیں دیتی کہ اس کے لگنے سے سو فیصد نتائج حاصل ہوں گے۔ اس لیے حفاظتی اقدامات جاری رکھنے ہوں گے۔

 زرائع کا کہنا ہے کہ میو اسپتال میں اب تک گیارہ سو ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہے۔