پاکستان بھارت میچ بارش کی نذر، بی سی سی آئی اور جے شاہ شائقین کی سخت تنقید کی زد میں

پاکستان بھارت میچ بارش کی نذر، بی سی سی آئی اور جے شاہ شائقین کی سخت تنقید کی زد میں
سورس: twitter

پالی کیلے :ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا جانے والا میچ بارش کے باعث بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔ دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔ 

پاکستان اور بھارت  کےدلچسپ میچ کے منتظر شائقین کی امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب پاکستان کی اننگز کے آغاز سے قبل بارش نے میچ میں مداخلت کردی اور میچ دوبارہ شروع نہ ہو سکا۔ تاہم اس میچ کے بے نتیجہ ختم ہونے پر پاکستان بھارت ٹاکرے کے مقام اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا( بی سی سی آئی)  کے سیکرٹری جے شاہ کو شائقین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

میچ کے بارش کی نذر ہونے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارش نے کھیل کے بہترین مقابلے کو برباد کردیا لیکن بارش کی پہلے سے پیش گوئی کی جا چکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بطور پی سی بی چیئرمین میں نے ایشین کرکٹ کونسل پر زور دیا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں میچز کھیلنے چاہئیں لیکن سری لنکا کو میزبانی بخشنے کے لیے غیرضروری عذر پیش کیے گئے اور کہا کہ دبئی میں بہت گرمی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں اتنی ہی گرمی ہوتی جتنی گزشتہ سال ستمبر 2022 میں ایشیا کپ یا اپریل 2014 اور ستمبر 2020 میں کھیلی گئی انڈین پریمیئر لیگ کے دوران تھی، کھیل میں اس طرح کی سیاست ناقابل معافی ہے۔

2e7d9e72ad778bad7a8c305466a75e33

یاد رہے کہ سری لنکا کی جانب سے کینڈی میں موسمی صورتحال سے آگاہ کرنے کے بعد ڈمبولا کے مقام کی آپشن دی گئی تھی جس کو بی سی سی آئی اور جے شاہ  نے مسترد کر دیا تھا۔  کل کا میچ بے نتیجہ ختم ہو جانے پر ناراض مداحوں سوشل میڈیا پر دھاوا بول دیا۔

کرکٹ کے ایک  مداح نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ اس اہم میچ کو برباد کرنے کا کریڈٹ جے شاہ کو جاتا ہے۔ کیا سب متفق ہیں؟

bec4994d5c80192ea3e19b950a188327

جبکہ ایک اور  مداح لکھتے ہیں کہ میچ کو باضابطہ طور پر منسوخ کر دیا گیا۔ جے شاہ کو پہلے ہی معلوم تھا کہ ان کی ٹیم پاکستان کو ہرا نہیں سکتی اسی لیے اس نے پاک بھارت میچ کے لیے کینڈی کو منتخب کیا۔ یہ واحد راستہ تھا جہاں وہ ہار سے بچ سکتے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ شرم کرو بی سی سی آئی اور ہندوستانی حکومت۔

3108a95473fd7571de0985fba8e92e7d

کرکٹ کی ایک صحافی لکھتی ہیں کہ بارش کی وجہ سے میچ منسوخ ہونے کی وجہ سے دن برباد ہو گیا۔ قصوروار صرف ایک آدمی ہے، جے شاہ۔ ایس ایل بورڈ نے کینڈی کے موسم کے بارے میں خبردار کیا تھا اور ڈمبولا کو ایک آپشن کے طور پر تجویز کیا۔ انہوں نے اسے قبول نہیں کیا اور نہ ہی وہ سری لنکا میں بارش کے موسم سے بچنے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا چاہتے تھے، لیکن انہوں نے اپنی انا کو برقرار رکھا اور پورا ٹورنامنٹ، خاص طور پر اس بڑے میچ کو برباد کر دیا۔

d7d516acc63d6f64eb94ccf8d4a4ac58

جبکہ بھارتی سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر سنیل گواسکر  کہتے ہیں کہ کرکٹ کے اس خوبصورت کھیل پر سیاست کرنے، برباد کرنے اور بنیادی طور پر ہائی جیک کرنے کے لیے بطور ہندوستانی ہمارے لیے انتہائی شرم کی بات ہونی چاہیے۔ بی سی سی آئی نے ہندوستان کو مایوس کیا ہے اور آج رات کے نتائج اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

abcc899e5caa2794d203d0c5927e79e2

ایک بھارتی مداح کہتے ہیں کہ آپ کو اور بی سی سی آئی کو ایشیا کپ برباد کرنے پر مبارکباد۔ بارش کی وجہ سے زیادہ تر میچز میں خلل پڑے گا۔ ورلڈ کپ کے شیڈول اور ٹکٹنگ کے عمل میں خلل ڈالنے پر بھی بہت بہت مبارکباد۔

50bf027acac8fc114e47b9f41579102e

ایک مداح نےموسم کی پیش گوئی کرنے والی ویب سائٹ کا  کولمبو کے موسم کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئےلکھا کہ یہ کولمبو کے موسم کی پیشن گوئی ہے جہاں پاک بمقابلہ انڈ سپر 4 میچ کھیلا جائے گا۔ اور ساتھ ہی جے شاہ کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

7fbb2f4373bfd0fb03820850724b10b0

 یاد رہے کہ ایشیا کپ ون ڈے میں پاکستان کے خلاف انڈیا کی پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 266 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی اور پاکستان کو جیت کے لیے 267 رنز کا ہدف دیا لیکن بارش کے باعث پاکستان کی اننگز شروع ہی نہیں ہوسکی جس کے باعث میچ ختم کردیا گیا۔  

پاکستان بھارت ٹاکرے میں پاکستانی ٹیم نے نئی تاریخ رقم کی،  ایشیا کپ میں پہلا موقع ہے کہ ایک اننگز میں تمام وکٹیں فاسٹ باؤلرز نے حاصل کیں۔ میچ میں پاکستان کی جانب شاہین شاہ آفریدی نے چار جبکہ حارث رؤف اور نسیم شاہ نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔ 

اس کے ساتھ ساتھ فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی نے اس میچ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کیا کہ شاہین شاہ آفریدی ایک ہی میچ میں بھارت کے کپتان روہت شرما اور سابق کپتان ورات کوہلی کو بولڈ کرنے والے دنیا کے پہلے باؤلر بن گئے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں