گلبدین حکمت یار کی 20 سال بعد کابل میں انٹری، اپنے اتحادیوں سے استعفے کا مطالبہ کردیا

گلبدین حکمت یار کی 20 سال بعد کابل میں انٹری، اپنے اتحادیوں سے استعفے کا مطالبہ کردیا

کابل: بیس سال کی جِلا وطنی کے بعد  حزبِ اسلامی کے رہنما  گلبدین حکمت یار  نےپہلے صوبہ لغمان میں اور اب کابل میں تقریر کی۔ انہوں نے طالبان اور افغان حکومت میں امن مذاکرات کروانے کی پیش کش کی اور موجودہ حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے صدر اشرف غنی اور  چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کردیا۔

حزبِ اسلامی کے رہنما نے طالبان کو برادر مخاطب کرتے ہوئے امن کا راستہ اپنانے کی اپیل کی اور طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کروانے میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے کی پیش کش بھی کی.
گلبدین نے اس موقع پر افغان حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے افغان صدر اور افغان چیف ایگزیکٹو سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بھی کردیا۔اس سے قبل صدارتی محل میں گلبدین کی واپسی پر اُن کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی. 

مصنف کے بارے میں