وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کا پانچ نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا تھا جس پر مشاورت ہوئی۔اجلاس میں وفاقی کابینہ لاک ڈاون میں نرمی یا ختم کرنے پر حتمی مشاورت کی گئی جبکہ وفاقی کابینہ نے ملکی معاشی و سیاسی صورتحال پر بھی غور کیا۔کابینہ اجلاس میں احساس پروگرام کے تحت ریلیف پیکج میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ کابینہ چھوٹا کاروبار کے تحت صنعتی اور کمرشل بجلی کنکشن میں رعایت پر بھی بات کی گئی۔کابینہ کو مقامی طور پر تیار ماسک، سینیٹائیزرز اور حفاظتی آلات پر بریفنگ دی گئی اور وفاقی کابینہ 61 فوڈ، نان فوڈ اشیاء کو لازمی سرٹیفکیشن مارک اسکیم میں شامل کرنے کی منظوری دینی تھی۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب حکومت کے بڑے اقدامات

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا۔ ملک میں دستیاب نوٹوں پر وارنش کوٹنگ کا خاتمہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔ دو ماہ تک بغیر وارنشنگ کے نوٹ چھاپنے کیلئے سمری کابینہ کو ارسال کردی گئی تھی۔وفاقی کابینہ واپڈا کے ممبر فنانس کی تقرری کی منظوری پر بھی غور کیا گیا۔گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کر دیا۔ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ وقت کی ضرورت تھی اور ہم اس میں شامل نوجوانوں کاشکریہ اداکرتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجود ہ صورت حال میں ٹائیگر فورس کا اہم کردار ہو گا کیوں کہ حکومت یا انتظامیہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتی۔ ہمیں ایسے مواقعوں کے لیے رضاکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عوام کوہرممکن ریلیف فراہم کرنے کےلیےکوشاں ہے۔ آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھول رہے ہیں۔لاک ڈاؤن اس لیے کھول رہے کہ عوام مشکل سے نکل آئیں۔ ایس او پیز پرعمل نہ کیا گیا تو کورونا تیزی سے پھیلے گا اور پھر لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔