چولستان کے کاشت کاروں کو 45 سال بعد ان کا حق مل گیا،  3 لاکھ 44 ہزار ایکڑ اراضی الاٹ 

چولستان کے کاشت کاروں کو 45 سال بعد ان کا حق مل گیا،  3 لاکھ 44 ہزار ایکڑ اراضی الاٹ 

لاہور:چولستان کے کاشت کاروں کو 45 سال بعد ان کا حق مل گیا۔  چولستان کے غریب کاشتکارو ں  کو  3 لاکھ 44 ہزار ایکڑ اراضی الاٹ  کردی  گئی۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے چولستان کے 27 ہزار کاشت کاروں کو 3 لاکھ 44 ہزار ایکڑ اراضی الاٹ کر دی ہے۔

اس حوالے سے انہوں نے بتایا ہے کہ چولستان کے کاشت کاروں کو ساڑھے 12 ایکڑ فی کس اراضی 5 سال کی لیز پر دی جائے گی۔چولستان کے کاشت کاروں کو اراضی کی الاٹمنٹ کے لیے نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کا آغاز کر دیا۔


انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 1978ء سے چولستان کے لوگوں کے لیے اراضی کی الاٹمنٹ کا عمل زیرِ التواء تھا، الاٹمنٹ کا عمل مکمل ہو گیا ہے، چولستان کے ہزاروں خاندانوں کو روزگار میسر ہو گا۔

محسن نقوی نے کہا کہ رحیم یارخان، بہاولنگر اور بہاولپور کے غریب کاشت کاروں کو 45 سال بعد ان کا حق ملا، جلد ہی چولستان آ کر قرعہ اندازی میں کامیاب کاشت کاروں کو الاٹمنٹ کے کاغذات دیں گے۔محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پورا عمل انتہائی شفاف بنایا گیا ہے اور انتہائی سخت سکروٹنی ہوئی ہے، اسکروٹنی میں سیشن ججز، سرکاری حکام سمیت تمام متعلقہ لوگ شامل تھے۔

مصنف کے بارے میں