چینی روبوٹ چاند پر پانی تلاش کرنے جائے گا

01:33 PM, 6 Feb, 2025

نیوویب ڈیسک

بیجنگ: چین نے 2026 میں چاند کے جنوبی قطب پر ایک ذہین روبوٹک "فلائر ڈیٹیکٹر" بھیجنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد وہاں پانی کی موجودگی کا پتہ لگانا ہے۔

 چینی خلائی ماہرین کے مطابق، یہ مشن چاند پر تحقیقاتی سٹیشن کے قیام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ چانگ ای-7 مشن میں ایک مدار گرد، لینڈر، قمری روور اور فلائنگ روبوٹک ڈیٹیکٹر شامل ہوں گے۔ مشن کا مقصد چاند کے دائمی سائے والے گڑھوں میں پانی کی موجودگی اور اس کی تقسیم کی تصدیق کرنا ہے، جہاں سورج کی روشنی کبھی نہیں پہنچتی۔ اگر چاند پر برف کی شکل میں پانی کی نشاندہی کامیاب ہو جاتی ہے تو اس سے زمین سے پانی لانے کے اخراجات اور وقت میں نمایاں کمی آئے گی، جس سے چاند پر انسانی بیس کے قیام اور دیگر خلائی مشنز کی تحقیق میں آسانی ہو گی۔

چانگ ای-7 مشن کے نائب چیف ڈیزائنر تانگ یوہوا نے کہا کہ یہ فلائنگ روبوٹک ڈیٹیکٹر چاند کی سطح پر مختلف ڈھلانوں پر بار بار اترنے اور اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور یہ چاند کی ناہموار سطح پر مؤثر طریقے سے چل سکے گا۔ مشن کے دوران یہ روبوٹ کم از کم تین بار پاورڈ لیپس کرے گا اور پھر سولر پاور پر منتقل ہو جائے گا۔

چین کا یہ مشن چاند پر پانی کی تلاش کے علاوہ، طویل مدتی انسانی قیام کے لیے مختلف ٹیکنالوجیز کا بھی جائزہ لے گا۔ چین 2028 میں چانگ ای-8 مشن بھی لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو چانگ ای-7 کے ساتھ مل کر ایک خودکار قمری تحقیقاتی نیٹ ورک قائم کرے گا۔ اس نیٹ ورک کے ذریعے 2030 تک انسان بردار قمری مشن کی راہ ہموار ہو گی۔

مزیدخبریں