سپریم کورٹ کا 9 مئی کیسز میں ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

12:49 PM, 8 Apr, 2025

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے کیسز کے بارے میں ٹرائل کورٹ کو 4 ماہ کے اندر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے 9 مئی ملزمان کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایک ملزم کے وکیل نے اعتراض کیا کہ 4 ماہ میں کیسز کا فیصلہ کیسے ممکن ہے، کیونکہ ان کے خلاف 35 مقدمات ہیں اور اتنے کم وقت میں تمام ٹرائل مکمل کرنا مشکل ہوگا۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ "مردان میں مشال خان قتل کیس کا 3 ماہ میں ٹرائل مکمل ہوا تھا جب میں پشاور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس تھا، اور انسداد دہشت گردی کی عدالت اس کام کو بخوبی انجام دے سکتی ہے۔"

خیال رہے کہ اس سے قبل  پنجاب حکومت کی درخواستوں کے کچھ کیسز میں سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فیصلے کرنے کے لیے 3 ماہ کی مہلت دی تھی۔

مزیدخبریں