میلانیا نے ٹرمپ سے طلاق لینے کا فیصلہ کر لیا

USA,Trump,Melania Trump,Divorce, Election
کیپشن: فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی الیکشن میں شکست کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور بڑا صدمہ برداشت کرنا پڑے گا۔ امریکی خاتوں اول میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑتے ہی ٹرمپ سے طلاق لینے کا فیصلہ کر لیا اس کے علاوہ وہ بیٹے کو امریکی صدر کی جائیداد سے حصہ دلوانے کیلئے مشاورت بھی شروع کر دی ہے۔

 غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق حکومتی عہدیدار اسٹیفنی ووک آف کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو الیکشن ہارنے کے ساتھ ہی اپنی بیوی کھونے کا بھی صدمہ برداشت کرنا پڑے گا کیونکہ خاتون اول میلانیا اپنے شوہر سے جلد طلاق لینے جا رہی ہے۔ 

وائٹ ہاؤس کی ایک اور سابق عہدے دار اومیروزا مینیگولٹ نیومین نے بھی دعویٰ کیا کہ میلانیا نے ٹرمپ کی صدارت کی مدت ختم ہونے کے بعد جس قدر جلد ہو سکے ان سے طلاق دینے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔

میلانیا نے ایک ایک لمحہ گن کر گزارا کہ وہ ٹرمپ کے عہدے سے الگ ہوں اور وہ انہیں طلاق دے سکیں۔ اگر میلانیا انتہائی تذلیل گوارا کرنے پر تیار ہو جاتیں اور اس وقت الگ ہوتیں جب ٹرمپ صدر کے عہدے پر ہوتے تو اس صورت میں انہیں میلانیا کو سزا دینے کا موقع مل جاتا۔

واضح رہے کہ سی این این نے رپورٹ کیا تھا کہ میلانیا ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں ہیں اور اپنی ذات تک محدود ہیں اور حکمت عملی طے کرنے کے لیے ہونے والے ٹرمپ خاندان یا انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے داروں کے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ تاہم انہوں نے اپنے خاوند کے موقف کی حمائت میں اتوار کو ایک ٹویٹ ضرور کی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کو اپنے منصفانہ انتخابات کا حق ہے۔ قانونی غیر قانونی نہیں، ووٹ کی گنتی ہونی چاہیے اور ہمیں اپنی جمہوریت کا مکمل شفافیت کے ساتھ تحفظ کرنا ہو گا۔

میلانیا ٹرمپ کے اگلے اقدام کی بنیاد دو نکات پر ہو گی۔ اپنے 14 سالہ بیٹے بیرن کی فلاح و بہبود اور پیسہ ہے۔