کراچی: ایف آئی اے کی درخواست پر انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو پانچ روز کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ ملزم سے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ منظور کیا گیا تاکہ اس سے بین الاقوامی مالیاتی فراڈ اور دیگر سنگین جرائم کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکیں۔
ایف آئی اے حکام نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ ارمغان کیخلاف مختلف سنگین مقدمات درج ہیں۔ ان میں غیر قانونی کال سینٹر کے ذریعے امریکہ میں فراڈ، کرپٹو کرنسی کے ذریعے رقوم کی منتقلی، اور مہنگی گاڑیوں کی خریداری شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ارمغان نے 2018 میں ایک غیر قانونی کال سینٹر قائم کیا تھا ۔
ایف آئی اے حکام نے مزید انکشاف کیا کہ یہ رقم ایک امریکی کمپنی "اے آئی ڈی اے کمیونیکیشن" میں منتقل کی جاتی تھی جو ارمغان اور اس کے ساتھی کامران قریشی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
عدالت نے تمام شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ارمغان کو ایف آئی اے کے حوالے کردیا تاکہ تحقیقات کی جاسکیں۔ عدالت نے پانچ دن کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے ایف آئی اے کو تفتیش کی اجازت دے دی۔