الٹرا ساونڈکپڑے خشک کرنے کی مشین تک کا سفر

الٹرا ساونڈکپڑے خشک کرنے کی مشین تک کا سفر

نیو یارک:دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور ٹیکنالوجی نے زندگی کے ہر شعبے میں انقلاب برپا کردیا ہے  دفاتر سے لیکر گھر کی عام استعمال کی چیزوں میں بھی ٹیکنالوجی کا بے پناہ استعمال شروع ہو چکاہے اور اسی نئی ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے  امریکی انجینئروں نے الٹراساؤنڈ کی مدد سے کپڑے خشک کرنے والی ایک ایسی مشین ایجاد کرلی ہے جو روایتی ڈرائر کے مقابلے میں آدھے وقت میں اور بہت کم بجلی استعمال کرتے ہوئے کپڑے مکمل طور پر سُکھا دیتی ہے۔

امریکی محکمہ توانائی کی اوک رِج نیشنل لیبارٹری میں ایرانی نژاد ماہر ایوب مہدی زادہ مومن کی سربراہی میں 2 سالہ تحقیق کے بعد اب اس ’’الٹراسونک ڈرائر‘‘ کے 2 پروٹوٹائپ بنالیے گئے ہیں جو متوقع طور پر اگلے 3 سال تک فروخت کےلیے دستیاب ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ الٹرا ساونڈ کا نظام انتہائی تیز فریکوینسی پر مشتمل ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس میں بہت انرجی موجود ہوتی ہے جو چند لمحوں میں پانی کو بھاپ میں بدل سکتی ہے ۔تجربہ کاروں نے اسی تکنینک کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس سے فاعدہ اٹھایا ہے ۔

انتہائی بلند فریکوئنسی والی آواز کی وہ لہریں جنہیں انسانی کان نہیں سن سکتے ’الٹراساؤنڈ‘ کہلاتی ہیں جن کا عام استعمال طبّی تشخیصی آلات بطورِ خاص الٹراساؤنڈ مشینوں میں کیا جاتا ہے۔ البتہ یہی لہریں اپنی زبردست تھرتھراہٹ کی وجہ سے پانی کو بڑی تیزی سے بھاپ میں بھی تبدیل کرسکتی ہیں اور اس الٹراسونک ڈرائر کا عملی راز بھی یہی ہے۔