ایف بی آر نے شوگر ملز کی مکمل مانیٹرنگ کے لیے ایک جدید نظام متعارف کرایا ہے: وزیر خزانہ 

04:03 PM, 11 Mar, 2025

اسلام آباد:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے شوگر ملز کی مکمل مانیٹرنگ کے لیے ایک جدید نظام متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد شوگر کی پیداوار اور تقسیم میں شفافیت لانا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شوگر ملز کی مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر نے پانچ اہم نظام متعارف کرائے ہیں، جن میں ٹریک اینڈ ٹریس اسٹامپس، آٹومیٹڈ کاؤنٹرز، ویڈیو ریکارڈنگ اینڈ ڈیجیٹل آئی کاؤنٹنگ اور شوگر ملز کے بیرونی دروازوں پر ایس ٹریک انوائسنگ سسٹم شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شوگر ملز کی نگرانی کے لیے ایف بی آر کے اہلکار موجود ہوں گے اور انہیں 10 دن کی روٹیشن پر مختلف شوگر ملز میں تعینات کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ایف آئی اے، آئی بی اور دیگر اداروں کے افسران بھی اس نگرانی میں معاونت فراہم کریں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اس جدید مانیٹرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد شوگر کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے اور ذخیرہ اندوزی میں کمی آئی ہے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں 6 شوگر ملز سیل کی گئی ہیں اور ساڑھے 12 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال کے ابتدائی دو مہینوں میں شوگر ملز سے 24 ارب روپے سیلز ٹیکس جمع ہوئے ہیں، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں جمع ہونے والے 15 ارب روپے سے 54 فیصد زیادہ ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پہلی بار چینی افغانستان اسمگل ہونے کی بجائے برآمد کی گئی ہے، جس سے ملک کو فائدہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں 5.7 ملین ٹن چینی پیدا ہوئی ہے اور حکومت کو پراعتماد ہے کہ یہ مقدار ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

مزیدخبریں