حکومت سابقہ معاہدوں کی وجہ سے مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور ہے، وزیراعظم

The government is forced to buy expensive electricity due to previous agreements, the Prime Minister said
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے جو معاہدے کئے ان کی وجہ سے مہنگی ترین بجلی خریدنے پر مجبور ہیں۔ تربیلا سے اب سستی اور صاف بجلی پیدا ہوگی۔

وزیراعظم نے یہ بات تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 10 نئے ڈیم بنانے کا فیصلہ کر لیا کیونکہ ڈیم نہیں ہوں گے تو پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی نہیں ہوگی، اگر پانی کو سٹور کریں گے تو پانی کے مسئلے پر قابو پا سکیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کو گلوبل وارمنگ کا مسئلہ سامنے آ رہا ہے۔ ماہر سائنسدان کہہ رہے ہیں کہ دنیا میں موسم بہت تیزی سے گرم ہو رہے ہیں۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں ایسی آگ لگ رہی ہے جو پہلے کبھی نہیں لگی، بہت سے ممالک میں ایسے سیلاب آرہے ہیں جو تاریخ میں نہیں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب پانی، سورج اور ہوا سے بجلی بنے گی۔ جو ٹنل بنایا گیا ہے اس سے تربیلا کی زندگی میں بہتری آئے گی۔ ٹنل بننے سے تربیلا سے سلٹ کو نکالنے میں مدد ملے گی۔ داسو اور بھاشا ڈیموں کا وقت پر بننا بہت ضروری ہے۔ مجھے اس بات کا افسوس ہے یہ ڈیم وقت پر کیوں نہ بن سکے۔

انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم بنانے کا معاہدہ 1984ء میں ہوا تھا جو اب تک مکمل نہ ہو سکا۔ ماضی میں ایسے معاہدے کئے گئے جس سے بجلی مہنگی مل رہی ہے۔ سابق حکومتوں نے طویل المدت منصوبوں کا نہیں سوچا، کم مدتی منصوبے بنائے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت کوشش کر رہی ہے ملک میں 10 نئے ڈیم بنیں کیونکہ  پاکستان میں آبادی بڑھ رہی ہے جس سے پانی کی کمی کا مسئلہ ہو رہا ہے۔ دریاؤں میں 80 فیصد پانی 3 یا 4 ماہ میں بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے سے آتا ہے۔ اگر پانی کو سٹور کریں گے تو پانی کے مسئلے پر قابو پا سکیں گے۔

تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ تربیلا ڈیم کے پانچویں توسیعی منصوبے سے سستی بجلی بنانے میں مدد ملے گی۔ پاکستان دنیا بھر سے مہنگی بجلی خرید رہا ہے جسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ تربیلا توسیعی منصوبے سے ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔