اراکین اسمبلی و سینیٹ کے اثاثوں کی تفصیل جاری،زیادہ تر سینیٹر ذاتی گاڑی سے محروم

Details of assets of members of the Assembly and the Senate continue, most of the senators do not own a car
کیپشن: فائل فوٹو:الیکشن کمیشن آف پاکستان

اسلام آباد:الیکشن کمیشن  نے اسمبلیوں اور سینیٹ کےارکان کے اثاثوں کی تفصیل جاری کر دی ہے،جس کے مطابق سینیٹ کے زیادہ تر اراکین  ذاتی گاڑی  سے محروم ہیں جبکہ راجہ ظفرالحق ،ڈاکٹر راحیلہ مگسی ،  مشاہد حسین سید ،  پرویز رشید اور خوش بخت شجاعت   کے پاس کوئی گاڑی ہی نہیں  ہے۔سراج الحق، سسی پلیجو، مولاناعطاالرحمان ، روبینہ خالد ،  سرفراز بگٹی، یوسف بادینی اور عبدالغفور حیدری کے پاس بھی اپنی ذاتی کوئی گاڑی موجود نہیں ہے۔


تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اراکین صوبائی اسمبلی سینیٹ کے اثاثہ جاتی کی تفصیل جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی  اور سینیٹر ولید اقبال چار، چار  گاڑیوں کے مالک  ہیں جبکہ ولید اقبال کی گاڑیوں کی مالیت دو کروڑ پچپن لاکھ  روپے بنتی ہے،جن میں بی ایم ڈبلیو، ٹیوٹا جی ایل آئی،  لینڈ کروزر اور مرسڈیز  شامل ہیں۔


ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی کار کی مالیت 19 لاکھ 52ہزار بتائی گئی،سینیٹر فروغ نسیم ٹیوٹا ہائی لکس اور لینڈ کروزر کے مالک  ہیں اور سینیٹر رضا ربانی دو مرسڈیز سمیت تین گاڑیوں کے مالک بتائے گئے ہیں۔


الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوااسمبلی کے اراکین کے اثاثوں کی تفصیل بھی جاری کردی جس کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان ارب پتی نکلے،
اثاثوں کی  مالیت 2 ارب 86 کروڑ سے زائد  بنتی ہے جبکہ سپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی 5 کروڑ مالیت کے اثاثوں کے مالک نکلے،رکن کے پی اسمبلی شوکت یوسفزئی 55 لاکھ مالیت کے اثاثوں کے مالک  ہیں اوراپوزیشن لیڈر اکرم درانی کا کل اثاثہ صرف 77 لاکھ روپے  مالک نکلے۔


مولانا فضل الرحمن کے بھائی مولانا لطف الرحمن 5 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک نکلے،وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خان کے اثاثوں کی مالیت اٹھارہ کروڑ روپے جبکہان کے صاحبزاے ابراھیم خٹک دوکروڑ پچپن لاکھ روپے اثاثوں کے مالک نکلے ،شہرام ترکئی 46 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک نکلے  جبکہ صوبائی وزیر عاطف خان  کے پاس دو کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے موجود ہیں۔


اراکین سندھ اسمبلی کے مالی گوشواروں کی تفصیل کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ 23 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک نکلے جبکہ ان کے پاس  ڈیڑھ کروڑ مالیت کی دوگاڑیاں ہیں،ان کو والدہ کی طرف سے سو تولہ سونا تحفہ ملا ،بیٹی کے نام ڈی ایچ اے میں تین کروڑ مالیت کے دو پلاٹ بھی ہیں ،رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور 39 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہیں  اور ان کے پاس 980 گرام کے زیورات اور ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کی تین گاڑیاں موجود ہیں۔


 سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں ،صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی 2 کروڑ 31 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک نکلے ۔


سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی 2 کروڑ 31 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک نکلے  اور ان کےپاس سو تولہ سونا ظاہر کیا گیا ہے۔سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ 13  کروڑ سے زائد اثاثوں کے مالک نکلے ،ان کے پاس 477 تولے سونا ظاہر کیا گیا ہے جبکہ صوبائی وزیر سہیل انور سیال 9 کروڑ اٹھائیس لاکھ روپے کے مالک نکلے ،پی ٹی آئی کے فردوس شمیم نقوی 33 کروڑ چالیس لاکھ روپے کے مالک  جبکہ حلیم عادل شیخ 2 کروڑ سے زائد ااثاثوں کے مالک ہیں۔