سام سنگ کمپنی کے سربراہ جے وائی لی پیرول پر جیل سے رہا

Samsung chief JY Lee has been released on parole
کیپشن: فائل فوٹو

سیول: جنوبی کوریا کی عدالت نے غبن اور رشوت کے الزام میں گرفتار ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ کے سربراہ جے وائی لی کو پیرول پر رہا کر دیا ہے۔

جے وائی لی نے رہائی کے بعد مختصر گفتگو کی، ان کا کہنا تھا کہ وہ پرامید ہیں کہ انھیں عدالت کی جانب سے جلد ہی سام سنگ کمپنی کے معاملات دیکھنے کی بھی اجازت دیدی جائے گی۔

53 جے وائی لی جیل سے باہر آئے تو وہاں میڈیا نمائندوں کی بڑی تعداد سے ان کا سامنا ہوا۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ میں اپنے ملک کی عوام سے شرمندہ اور معذرت خواہ ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ ملکی عوام کو مجھ سے بہت توقعات ہیں، ان کی تنقید بالکل جائز ہے، میں اس کی قدر کرتا ہوں۔

خیال رہے کہ سام سنگ کے چیئرمین جے وائی لی کا شمار جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن کے اہم ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ انھیں فراڈ اور رشوت ستانی کے الزام میں 30 ماہ کی سزا سنائی گئی تھی جس سے وہ 18 ماہ کی قید بھگت چکے ہیں۔

تاہم بعد ازاں ان کی سزا کو کم کرکے انھیں رواں سال جنوری میں دوبارہ جیل بھیج دیا گیا تھا جہاں سے ان کی آج پیرول پر رہائی ممکن ہوئی۔

میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے ابھی انھیں اپنی کمپنی کے معاملات دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ جے وائی لی کے قانونی ماہرین اس تگ ودو میں ہیں کہ وہ جلد قانون کی اجازت سے سام سنگ کے معاملات سنبھال لیں گے۔

یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ سام سنگ کمپنی کو جے وائی لی کی قید سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی یہ کمپنی روز بروز ترقی کی منازل طے کر رہی ہے۔ مسٹر لی جیل سے ہی کمپنی کو ہدایات جاری کرتے رہے۔ ان کی غیر موجودگی میں کمپنی نے جتنے بھی بڑے فیصلے لئے ان میں سام سنگ کے سربراہ کی اجازت شامل تھی۔