روس 100 ٹن وزنی "شيطان 2" میزائل کے حصول کی جانب گامزن

روس 100 ٹن وزنی

روس کے نائب وزیراعظم دمتری روگوزین نے گزشتہ جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے ملک کی عسکری صنعت کو 100 ٹن وزنی عظیم الجثہ میزائل Satan 2 کی تیاری کا آغاز کرنے کے واسطے حکومت کی اجازت کا انتظار ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی Ria Novosti کے مطابق شیطان 2 اپنے ساتھ نیوکلیئر وار ہیڈ رکھنے والے 6 عدد بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔

واضح رہے کہ شیطان 2 وہ ہیSarmat RS-28 میزائل ہے جس کا روس رواں برس کے اختتام سے قبل تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کی خطرناک ترین خصوصیات میں 10 نیوکلیئر وار ہیڈ کا لے جانا شامل ہے۔ داغے جانے کے وقت اس کا وزن 150 ٹن کے قریب ہوگا۔ یہ قطب شمالی یا جنوبی کے پار اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

برطانوی اخبار Express کے مطابق مائع ایندھن کے ذریعے کام کرنے والا شیطان 2 میزائل ہیروشیما پر گرائے جانے والے ایٹم بم سے 2000 گُنا زیادہ شدید دھماکا کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔ اس وجہ سے یہ میزائل برطانیہ کے رقبے کے برابر ملک کو تباہ کر سکتا ہے۔

مذکورہ میزائل "شیطان 2" درحقیقت S-36M میزائل کا جدید ترین ورژن ہے جو نیٹو اتحاد میں "شیطان" کے نام سے معروف ہے۔ یہ ریڈار اسکرین پر نمودار نہیں ہوتا۔ اس کی پہنچ 16 ہزار کلو میٹر تک ہے لہذا یہ 12 منٹ میں امریکی سرزمین تک پہنچ سکتا ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی Sputnik نے 2016 میں بتایا تھا کہ "شیطان 2" عسکری تاریخ میں سب سے بڑا بیلسٹک میزائل ہے۔ یہ اس کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ دشمن کی جانب سے ایٹمی حملے کے بعد بھی اس کو داغا جا سکتا ہے۔ یہ راستے میں آنے والے پہاڑوں سے بچ کر اپنا سفر جاری رکھتا ہے.. کبھی پرواز کی سطح کو بلند کرتا ہے اور اس میں کمی لاتا ہے۔ ضرورت کے وقت یہ آواز کی رفتار سے بھی تیز رفتار اختیار کر سکتا ہے