ہندؤوں نے 20 مسلمان خاندانوں کو گاؤں سے بے دخل کرد یا

03:43 PM, 13 Oct, 2017

بھارت میں مسلمان آج بھی پسماندگی کی گزارنے پر مجبور ہیں مسلمانوں کو مذہب کے نام  گاجر مولی طرح کاٹ دیا جاتا ہے۔کبھی علاقہ بدر مجبور کر دیا جاتا ہے ایسا ہی ایک واقعہ بھارت کی ریاست راجسھتان کے علاقے جیسلمر کے گاؤں میں ہندوؤں کی جانب سے 20 مسلمان خاندانوں کو گاؤں چھوڑنے پرمجبور کردیا گیا جس کے بعد 150 افراد پر مشتمل یہ لوگ خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں جہاں کھانا پینا اور دیگر ضروریات زندگی کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان لوگوں کو زندگی گزارنے میں دشواری کا سامنا ہے جب کہ مقامی انتظامیہ نے بھی تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کی مدد کرنے سے صاف انکارکردیا۔


واضح رہے کہ علاقے سے بے دخل کیے جانے والے مسلمان مقامی فوک گلوکار عماد خان کا خاندان ہے جسے ہندو پنڈت اوراس کے بھائیوں نے یہ الزام لگا کر قتل کردیا تھا کہ اْس نے ہندوؤں کے مذہبی تہوار پرجو بھجن گایا اس میں جان بوجھ کر غلطی کی گئی۔

مزیدخبریں