کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کو منی لانڈرنگ کیس میں 24 اپریل تک مزید جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے حکام نے ملزم ارمغان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے ملزم کی میڈیکل رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ ملزم صحت مند ہے، تاہم اس سے مزید ڈیجیٹل شواہد اور پرائیویٹ والٹ کے پاسورڈ کی ریکوری کی ضرورت ہے۔
دفاعی وکیل خرم عباسی نے ملزم کی میڈیکل رپورٹ کو حقائق کے برعکس قرار دیا۔ ایف آئی اے نے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، جس پر عدالت نے اس کی توثیق کرتے ہوئے ملزم ارمغان کو 24 اپریل تک مزید ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ایف آئی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی فراڈ گروپ کے شواہد ملے ہیں۔ ارمغان اور اس کے والد کامران قریشی نے فراڈ کے لیے کمپنی بنائی تھی جس کی سالانہ آمدنی 3 سے 4 لاکھ امریکی ڈالر تھی، اور کمپنی میں 25 ایجنٹ کام کر رہے ہیں۔