کراچی: دریائے سندھ میں پانی کی 50 فیصد کمی کے باوجود سندھ حکومت نے تونسہ پنجند (ٹی پی) لنک کینال کھولنے کے اقدام پر شدید احتجاج کیا ہے اور فوری طور پر اس کینال کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سندھ حکومت نے ارسا کو ایک خط لکھا ہے جس میں متنازعہ تونسہ پنجند لنک کینال کی کھولائی پر سخت اعتراض کیا گیا ہے۔ وزیر آبپاشی سندھ، جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے اور اس وقت ہمیں صرف پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1991 کے معاہدے کے مطابق پنجاب کو پانی کی کمی کا سامنا ہے، لیکن سندھ کو اس بات کا حق نہیں دیا جا رہا کہ اسے پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر کم کی جائے۔
جام خان شورو نے کہا کہ 1971 میں طے شدہ معاہدے کے مطابق جب تک سندھ کو اس کا مکمل پانی فراہم نہیں کیا جائے گا، اس وقت تک تونسہ پنجند لنک کینال کھولنا سندھ کے ساتھ نا انصافی ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر کینال کو بند کیا جائے تاکہ سندھ کے عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔