خطے کی صورتحال بدلتی رہتی ہے قومی سلامتی پالیسی پرہرسال نظرثانی کی جائیگی،معید یوسف

Moeed Yousaf, National Security Advisor

لاہور:وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی پر سیاست نہ کریں، اس پر مثبت تنقید کی جاسکتی ہے، قومی سلامتی پالیسی 5سال کیلئے ہے ایک سال میں ساری چیزیں پوری نہیں ہوتیں، خطے کی صورتحال بھی بدلتی رہتی ہے قومی سلامتی پالیسی پرہرسال نظرثانی کی جائیگی۔

 معید یوسف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پالیسی متفقہ پالیسی ہے، تمام سٹیک ہولڈر کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے، پارلیمانی کمیٹی جب بھی بلائے گی ہم بریفنگ کے لئے تیار ہیں، پارلیمانی کمیٹی نے ہمیں بلایا مگر سب حاضر نہیں تھے، کوئی بھی حکومت اس پالیسی پر نظر ثانی کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی کی روح کو کوئی بھی حکومت تبدیل نہیں کرسکتی، قومی سلامتی پالیسی پر سیاست نہ کریں، قومی سلامتی پالیسی پر مثبت تنقید کی جاسکتی ہے، کشمیر اہم مسئلہ ہے اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

معید یوسف نے کہا افغانستان کے ساتھ باڑ کا مسئلہ بات چیت سے حل کریں گے، افعانستان کے ساتھ تجارت میں بہتری آئی ہے۔مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان اب بھی افغانستان میں موجود ہے، تحریک طالبان افغانستان میں رہ کر پہلے جیسا نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا  بھارت اب بھی اقلیتوں کے لئے غیر محفوظ ملک ہے، ہم چاہتے ہیں افعانستان میں بھی سی پیک جیسا پراجیکٹ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک پر کام جاری ہے اس کے اچھے نتائج آئیں گے، پاکستان کا اگر جی ایس پی پلس کا درجہ ختم ہوجائے تو ہماری ایکسپورٹ آدھی رہ جائے۔