موٹروے زیادتی کیس: میں نے عابد ملہی کو گرفتار کرانے میں مدد کی، انعام دیا جائے، ایک اور دعویدار سامنے آگیا

موٹروے زیادتی کیس: میں نے عابد ملہی کو گرفتار کرانے میں مدد کی، انعام دیا جائے، ایک اور دعویدار سامنے آگیا

لاہور: موٹروے زیادتی کیس میں مرکزی ملزم کی گرفتاری کے بعد  کہانی میں روز نیا موڑ پڑھنے کو مل رہا ہے۔ اب ایک اور شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اس معاملے میں پولیس کی مدد کی اور عابد ملہی قانون کی گرفت میں آیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ شخص خود کو عابد ملہی کی اہلیہ بشریٰ کا بھتیجا ظاہر کر رہا ہے۔ زاہد سرفراز نامی فیصل آباد کے شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ 12 اکتوبر کی رات عابد ملہی ان کے گھر آیا تھا، اس وقت گھر میں کوئی نہیں تھا جبکہ میں سو رہا تھا۔ ملزم نے موقع پا کر میرا موبائل چرا لیا اور جاتے ہوئے دیوار پر اپنا نام لکھ گیا۔ پولیس حکام نے جب رابطہ کیا تو میں نے فون کا آئی ایم ای آئی نمبر فراہم کیا جس کی مدد سے ملزم وہ عابد کو ڈھونڈنے اور بعد ازاں گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی۔

زاہد سرفراز نے دعویٰٰ کیا ہے کہ پولیس نے عابد ملہی کو گرفتار کرانے میں مدد فراہم کرنے پر مجھے انعامی رقم دینے کا وعدہ کیاتھا ، جسے اب پورا کیا جائے۔ یاد رہے کہ موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو پولیس نے 12 اکتوبر کو گرفتار کیا تھا۔

ادھر ملزم عابد ملہی کے والد نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ اسے پولیس نے گرفتار نہیں کیا۔ عابد علی جب ان سے ملنے آیا تو خود فون کرکے پولیس کو اطلاع دی اور پھر محلے دار خالد بٹ کی گاڑی میں بٹھا کر اسے پولیس کے حوالے کیا۔ تاہم خالد بٹ نامی شہری نے عابد ملہی کے والد کے بیان کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے پولیس کے موقف کی تائید کی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم پولیس کی محنت سے گرفتار ہوا۔ پولیس اہلکار کئی روز سے عابد کے گھر اور قرب وجوار میں موجود تھے کہ جیسے ہی وہ وہاں پہنچا اسے گرفت میں لے لیاگیا۔

خالد بٹ کا نجی چینل سے گفتگو میں کہنا تھا کہ عابد ملہی کی گرفتاری کے وقت پولیس نے دو گولیاں بھی چلائیں۔ پولیس اہلکاروں نے درخواست کی کہ ان کے پاس گاڑی نہیں، اس لئے میں اپنی گاڑی میں عابد ملہی کو اہلکاروں کے ہمراہ تھانے پہنچا کر آیا۔