بچوں اور نوجوانوں میں ای سگریٹ کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ

بچوں اور نوجوانوں میں ای سگریٹ کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ

لاہور:بچوں اور نوجوانوں میں ای سگریٹ کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ  ہوگیا ہے۔ ای سگریٹ کااستعمال روز بروز بڑھتا جارہا ہے اور یہ نوجوانوں میں فیشن کی صورت اختیار کررہا ہے لیکن اس کا استعمال انتہائی نقصان دہ ہوتا ہے۔ پاکستان سمیت  دنیا بھر میں  ای سگریٹ کا استعمال نوجوانوں میں بڑھ رہا ہے  جو انتہائی نقصان دہ ہے ۔

 پشاور کی انتظامیہ نے 21 سال سے کم عمر افراد پر ای سگریٹ اور تمام ویپنگ ڈیواسز کے استعمال پر  پابندی لگائی ہے اور  فروخت پر پابندی  لگاتے  ہوئے  دفعہ 144   کے تحت تعلیمی اداروں کی 50 میٹر حدود میں ای سگریٹ اور ویپنگ ڈیواسز کی فروخت ممنوع  قرار دی ہے۔ 


ڈپٹی کمشنر پشاور آفاق وزیر کی جانب سے دفعہ 144 کے تحت لگائی جانے والی پابندی کا حکم نامہ کر دیا گیا ہے جس کے مطابق21 سال سے کم عمر افراد پر ای سگریٹ سمیت تمام ویپنگ ڈیوائسز فروخت کرنے پر پابندی عائد ہو گی ۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف   کارروائی کی جائے گی۔

 ڈی سی پشاور کے مطابق بچوں اور نوجوانوں میں الیکٹرانک سگریٹ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور ان مصنوعات میں استعمال کی جانے والے نیکوٹین انتہائی نشہ آور ہے، ای سگریٹ اور ویپس کا استعمال صحت کےلئے اہم خطرات کا باعث بنتا ہے۔

مصنف کے بارے میں