یہ کیسی پابندی ہے،لوگ اپنے پسندیدہ لیڈر کی بات نہیں سن سکتے،مریم نواز

یہ کیسی پابندی ہے،لوگ اپنے پسندیدہ لیڈر کی بات نہیں سن سکتے،مریم نواز
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد:سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے عدلیہ مخالف تقاریر پر عبوری پابندی کے فیصلے پرشدید ردعمل دیتے ہوئے کڑی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی پابندی ہے ، لوگ اپنا پسندیدہ چینل نہیں دیکھ سکتے، اپنے پسندیدہ لیڈر کی باتنہیں سن سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس نے نواز شریف اور مریم نواز کی تقریروں پر پابندی کا ازخود نوٹس لے لیا

احتساب عدالت کے باہر ایون فیلڈ ریفرنس کیس کی سماعت کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے پارٹی سے راہیں جداکرنے والوں کو بھی آڑے لیتے ہوئے کہا کہ فصلی بیٹرے پارٹی چھوڑ کر جا سکتے ہیں ،لیکن ن لیگ کا ووٹ بینک ساتھ لیکر نہیں جاسکتے۔

یہ بھی پڑھیں:زبان بندی والے دور اب نہیں رہے ،نواز شریف

اس موقع پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج سب کاحق ہے، زبان بندی والے دور گئے،کسی نے آواز دبانے کی کوشش کی تو ملک میں انتشار پھیلے گا۔ نوازشریف نے لاہو ر ہائیکورٹ کے فیصلے کو سمجھ سے بالا تر قراردیتے ہوئے کہا کہ و زیراعظم نکالے جاتے ہیں ،پانچ جج بیٹھ کر مرضی کافیصلہ دے دیتے ہیں،ہم نے ملک کے لئے درگزر کیا، چاہتے ہیں سب ملکر چلیں اور ابھی بھی سبق سیکھیں۔

یہ بھی پڑھیں:خواجہ آصف کبھی فل ٹائم ملازم نہیں رہے، اماراتی کمپنی کا خط عدالت میں جمع
یاد رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد میاں محمد نوا زشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے پیمرا کو تقاریر نشر کرنے پر عبور ی طور پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر ی اتھارٹی(پیمرا) کو 15 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں