یمن میں تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں30 افراد جاں بحق ، 100 سے زائد زخمی

09:36 AM, 18 Apr, 2025

نیوویب ڈیسک

صنعاء  :  یمن کے مغربی علاقے میں واقع راس عیسیٰ کی تیل بردار بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 38 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔

حوثی باغیوں کے زیرانتظام وزارت صحت کے ترجمان  کا کہنا ہے کہ   یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب بندرگاہ پر ملازمین معمول کے کام میں مصروف تھے۔ ترجمان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ "امریکی جارحیت" میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد بندرگاہ پر کام کرنے والے شہری تھے۔

دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں تصدیق کی ہے کہ جمعرات کے روز مغربی یمن میں راس عیسیٰ بندرگاہ پر فضائی کارروائی کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ حملے حوثی باغیوں کی ایندھن فراہمی منقطع کرنے اور ان کے مالی وسائل کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے۔ سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد صرف حوثی عسکری ڈھانچے کو کمزور کرنا ہے، عام شہریوں کو نشانہ بنانا ہرگز نہیں۔

یاد رہے کہ امریکا نے 15 مارچ سے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کر رکھا ہے۔ امریکا کا مؤقف ہے کہ ان حملوں کا مقصد بین الاقوامی بحری جہاز رانی کو حوثیوں کے حملوں سے محفوظ رکھنا ہے، جو بحیرہ احمر اور باب المندب جیسے اہم بحری راستوں میں کئی تجارتی اور فوجی جہازوں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔

حوثی باغی ان حملوں کو فلسطینی عوام، خصوصاً غزہ کے مظلوموں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی قرار دیتے ہیں، اور نہ صرف امریکی مفادات بلکہ اسرائیل کو بھی نشانہ بنا چکے ہیں۔

مزیدخبریں