معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور

معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور
کیپشن: معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا ہمیں بھی اس پر دکھ ہے اور 4 ماہ سے معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور ہم نے مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا۔ 

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا نبی کریم ﷺ کی شریعت ہے کہ آپ راستہ روک کر جنازہ بھی نہیں پڑھ سکتے جبکہ سڑکیں، راستے کھلے رکھنا اور عام آدمی کو متاثر ہونے سے بچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی حکومت نے اسلام کے پیغام کو اتنا نہیں پھیلایا جتنا عمران خان نے پھیلایا۔ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا ہمیں بھی اس پر دکھ ہے اور 4 ماہ سے معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں تاہم ہم نے مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا۔

نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ راستوں کو بند کر کے نماز بھی نہیں پڑھی جا سکتی اور حکومت کا فرض ہے عام آدمی کی روزمرہ زندگی متاثر نہ ہو جبکہ خارجہ پالیسی حکومت وقت اور پارلیمنٹ کا کام ہے کیونکہ تحفظ ناموس رسالت اور اسلامو فوبیا کو عمران خان نے عالمی سطح پر اجاگر کیا۔

قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت کو پتہ ہی نہیں کہ کیا کر رہی ہے اور حکومت نفرتیں پھیلا رہی ہے اور پورا ملک افواہوں کی زد میں ہے۔ وزیراعظم پارلیمان کو جوابدہ ہیں اور عمران خان کو ایوان میں آ کر بیان دینا چاہیئے جبکہ حکومتی نااہلی کی وجہ سے بھائی بھائی کیساتھ لڑ رہا ہے کیونکہ ہم سب غلامان رسولؐ ہیں، اس ملک میں کیا ہونے جا رہا ہے؟۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ کیا ریاست مدینہ میں ایسے ہوتا ہے اور یہاں سیاست کی جا رہی ہے اور ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں جبکہ حکومت کا کام ہے کہ دلوں کو جوڑے۔