کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ روس کی بنائی ہوئی ڈس انفارمیشن کی دنیا میں جی رہے ہیں۔
زیلینسکی نے امریکا کے ساتھ قیمتی معدنیات کے معاہدے کا پہلا مسودہ مسترد کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے ملک کو امریکا کے ہاتھوں بیچنے کے لیے تیار نہیں ہیں، خاص طور پر جب امریکا یوکرین کے 50 فیصد معدنیات کی ملکیت کا مطالبہ کر رہا ہے، جبکہ سکیورٹی کی کوئی ضمانت نہیں دی جا رہی۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ امریکی امداد کے بدلے یوکرین سے 500 ارب ڈالر مالیت کے معدنی ذخائر کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کی ٹیم نے گزشتہ ہفتے ایک معاہدے کی تجویز بھی پیش کی تھی۔
ٹرمپ نے یوکرین کے تنازع کے بارے میں اپنے موقف میں کہا کہ یوکرین کو جنگ شروع نہیں کرنی چاہیے تھی اور وہ اس معاملے پر معاہدہ کر سکتا تھا۔ مار اے لاگو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین سعودی عرب میں امریکا اور روس کے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں شامل نہ ہونے پر پریشان ہے، حالانکہ یوکرین کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے تین سال سے زیادہ وقت مل چکا تھا۔