پاکستانی شہریوں کے اسرائیل جانے کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں:ترجمان دفتر خارجہ

02:51 PM, 20 Mar, 2025

اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں کے اسرائیل جانے کے حوالے سے ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں، اور پاکستان کی اسرائیل کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت اسرائیل جانے سے متعلق خبروں کے بارے میں تحقیقات کر رہا ہے اور جب صورتحال واضح ہوگی، تب ہی اس پر تبصرہ کیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں، بشمول جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی، ملک کی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام مکمل طور پر محفوظ اور ناقابل تسخیر ہے، اور ملک کی دفاعی حکمت عملی کا مقصد صرف ڈیٹرنس ہے۔

امریکہ کی جانب سے پاکستانیوں پر پابندیوں کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے شفقت علی خان نے کہا کہ ایسی رپورٹس میں کوئی سچائی نہیں ہے اور امریکی محکمہ خارجہ نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے۔

افغانستان کے حوالے سے سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان ناظم الامور کی طلبی ایک معمول کا عمل ہے اور اس میں کچھ غیر معمولی بات نہیں۔ پاکستان اپنے تحفظات کو افغان حکومت تک پہنچا رہا ہے اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے کے لیے عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ طورخم بارڈر گزشتہ روز کھولا گیا ہے اور پیدل مسافروں کو جمعہ سے سفر کی اجازت ہوگی۔ طورخم بارڈر 15 اپریل تک کھلا رہے گا، اور مسئلے کا مستقل حل نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے انسانی سمگلنگ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اور اس پر تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف اس وقت سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ہیں اور سعودی ولی عہد سے ملاقات کر کے سعودی عرب کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

سانحہ جعفر ایکسپریس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اب تک اس حملے کی مذمت نہیں کی، جو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔

مزیدخبریں