"بزرگ سیاستدان"انتظامیہ کو ساتھ ملا کر لڑنا چاہتے ہیں،وہ امیروں کے وزیر اعظم ہیں،"کسی" نے انہیں جتوایا تو قبول نہیں کریں گے: بلاول بھٹو نے پھر نواز شریف کو نشانے پر رکھ لیا 

سورس: File

نوشہرہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ایک بار پھر نوازشریف کو نشانے پر رکھ لیا ۔کہتے ہیں بزرگ سیاستدان انتظامیہ کو ساتھ ملا کر الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ وہ امیروں کے وزیر اعظم ہیں ۔انہیں "کسی" نے وزیر اعظم بنایا تو قبول نہیں کریں گے۔ دوسروں کو جیلوں میں ڈالنے والا آج خود جیل میں ہے۔ 

نوشہرہ  میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ  پختونخواکے جیالےالیکشن سے بھاگ نہیں مطالبہ کررہے ہیں۔پاکستان میں آجکل بہت مشکلات اور مسائلی ہیں ۔ دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے، دہشتگردی نے ملک کا امن تباہ کردیا ہے۔ہمارے معاشرے میں تقسیم اور نفرت بھر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں اگر کسی نے کسی کو وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے تو پھر انتخابات کیا فائدہ ہوگا؟ اگر صاف وشفاف الیکشن نہ ہوئے تو عوام تقسیم ہوجائیں گے۔ کسی اور پر نہیں  ہم پاکستان کے عوام پر بھروسہ کرتے ہیں وہ پیپلز پارٹی کو ووٹ  دیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پورے پاکستان کی نمائندہ جماعت ہے۔ مزدور کو حق دلوانے والی پیپلزپارٹی ہے۔ جب غربت اور مہنگائی  میں اضافہ ہوتا رہے گا پیپلزپارٹی کا یہی نعرہ رہے گا۔ہمارا یہ نعرہ روٹی کپڑا اور مکان سر فہرست رہے گا۔ہم چاہتے ہیں کہ بزنس کمیونٹی ترقی کرے۔میاں صاحب کہتے ہیں امیر لوگوں سے سوال نہ پوچھیں، جو غلط ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم امیر کمیونٹی سے اپنے سوال کا جواب ضرور مانگیں گے۔ میں ادھر ادھر دیکھنے کے بجائے عوام کی طرف دیکھتا ہوں کیونکہ عوام طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں  کسی اور کی طرف دیکھنے والے جب حکومت سے نکل جاتے ہیں تو کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا؟ 

مصنف کے بارے میں