حماس اور اسرائیل پانچ دن کی  جنگ بندی کے معاہدے کے قریب ہیں: حماس

حماس اور اسرائیل پانچ دن کی  جنگ بندی کے معاہدے کے قریب ہیں: حماس

غزہ: حماس سربراہ کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل پانچ دن کی جنگ بندی کا معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں،  لڑائی میں ممکنہ پانچ دن کاوقفہ ہو سکتا ہے ۔

حماس کے عہدیدار عزت الرشیق نے منگل کوقطری میڈیا  الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کے انتظامات اور یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ممکنہ پانچ دن کے وقفے کی تجویز کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔

حماس کے عہدیدار نے بتایا کہ معاہدے میں جنگ بندی، غزہ کے تمام علاقوں میں امدادی ٹرکوں کی فراہمی اور زخمیوں کو علاج کے لیے دوسرے ممالک میں منتقل کرنے کا انتظام شامل ہے۔ اس کو علاوہ  اس میں اسرائیلی خواتین اور بچوں کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کا معاہدہ بھی شامل ہے۔

الرشیق نے مزید کہا کہ قطری حکام کی طرف سے جنگ بندی کی تفصیلات کا اعلان گھنٹوں کے اندر کیا جائے گا۔ حماس نے اپنا جواب قطر میں  اپنےثالثوں کے ذریعہ بھیج دیا ہے اور پھر وہ قطری وفد سے ملاقات کے بعد معاہدے کا اعلان کریں گے۔

الرشیق نے اسرائیل پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ غزہ پر حملہ کرتے ہوئے مذاکرات کی شرائط کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ "مزاحمت کو توڑا جا سکے۔ ایسا نہیں ہو گا،"  انہوں نے مزید کہا، " صرف یہ معاہدہ حماس کے مسلح ونگ کے رہنماؤں کے لیے قابل قبول ہوگا۔"

حماس  کے عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ بات چیت ہفتوں سے جاری ہے مگر نیتن یاہو اس معاہدے کے لیے  رکے ہوئے تھے۔اس معاہدے پر فلسطینی مزاحمتی گروپ کی تمام بریگیڈز نے اتفاق کیا تھا، کیونکہ ہم ہمیشہ متحد ہیں چاہے وہ میدان جنگ میں ہو یا سیاسی فیصلے کرنے میں۔

یاد رہے کہ  غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے لواحقین گزشتہ چند دنوں سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو  پر زور دے رہے ہیں کہ وہ فلسطینی جنگجوؤں کو مارنے کی بات چیت بند کریں، ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کے پیاروں کی رہائی کے لیے ہونے والی بات چیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

مصنف کے بارے میں