واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کی طرف ایک بڑا یو ٹرن لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ "اچھی ڈیلنگ" کرنے جا رہا ہے۔
ایک حالیہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں تیزی آ رہی ہے اور ملک ایک بڑی تبدیلی کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کو اب معاہدہ کرنا ہی ہوگا، اور اگر وہ نہ بھی کرے تو ہم اپنی مرضی سے ڈیل طے کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ چین پر ٹیرف 145 فیصد تک نہیں بڑھائے جائیں گے، بلکہ اس میں نرمی رکھی جائے گی۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ چین پر ٹیرف بالکل صفر بھی نہیں ہوں گے، یعنی معتدل پالیسی اپنائی جائے گی۔
معاشی امور پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کرپٹو کرنسیز کے لیے ریگولیٹری استحکام کی ضرورت پر زور دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کو برطرف کرنے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کو ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں۔