مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کو 2 سال قید 

مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کو 2 سال قید 
سورس: File

گجرات : بھارتی صوبے گجرات کی ایک عدالت نے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی مبینہ 'توہین' کے چار سال پرانے کیس میں جمعرات کو دو برس قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے تاہم انہیں فوراً ضمانت بھی دے دی۔

حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے گجرات کے ایک رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر پرنیش مودی نے کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمان راہول گاندھی کے خلاف کیس دائر کیا تھا۔ سورت شہر کی عدالت نے راہول گاندھی کو اس کیس میں دو برس قید کی سزا سنائی تاہم انہیں ضمانت بھی دے دی۔ وہ 30 دن کے اندر سزا کے خلاف اپیل کرسکتے ہیں۔

جج کی جانب سے سزا سنائے جانے کے وقت راہول گاندھی عدالت میں موجود تھے۔ راہول کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔

کانگریس کے اس وقت کے صدر راہول گاندھی نے سن  2019 میں عام انتخابات کی تشہیر کے دوران کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مودی نام کے حوالے سے بیان دیا تھا۔

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا، "چوکیدار صد فیصد چور ہے۔" دراصل مودی نے انتخابی مہم میں خود کو "چوکیدار" کہہ کرتشہیر کی تھی۔

راہول نے کہا تھا، "آپ نے (رافیل طیارہ سودے میں) تیس ہزار کروڑ روپے کی چوری کی اوراپنے دوست انیل امبانی کو دے دیا۔ آپ نے صد فیصد پیسے چرائے۔ چوکیدار چور ہے۔ نیرو مودی، میہول چوکسی، للت مودی، مالیہ، انیل امبانی اور نریندر مودی۔ چوروں کا ایک گروہ ہے۔"

راہول نے طنزیہ لہجے میں کہا تھا، "میرا ایک سوال ہے، یہ سارے چوروں کے ناموں میں مودی کیوں ہوتا ہے۔ نیرو مودی، للت مودی اور نریندر مودی؟ ہمیں نہیں معلوم ایسے اور کتنے مودی آئیں گے؟"

جج نے راہول گاندھی سے پوچھا کہ کیا وہ اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں، اس پر راہول نے کہا کہ انہوں نے کچھ بھی جان بوجھ کر نہیں کیا اور ان کے بیان سے  درخواست گزار کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔

اس پر درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ راہول گاندھی رکن پارلیمان ہیں ۔ اس لیے انہیں زیادہ سے زیادہ سزا دی جانی چاہیے کیونکہ اگر انہیں کم سزا دی گئی تو سماج میں غلط پیغام جائے گاکہ قانون سازوں کو کم سزا ملتی ہے۔

کانگریس کے صدر ملکا ارجن کھڑگے نے بی جے پی حکومت کو ڈکٹیٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی حکومت کے سیاہ کارناموں کو اجاگر کر رہے ہیں اس لیے حکومت ان سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی خود کو چھوڑ کر بقیہ ہر ایک پر انگلی اٹھاتی ہے۔

کانگریس کی جنرل سکریٹری اور اہول گاندھی کی بہن پریانکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ حکومت کی پوری مشنری اپنی پوری قوت سے راہول گاندھی کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن ان کے بھائی نہ تو کبھی خوف زدہ ہوئے ہیں اور نہ کبھی خوف زدہ ہوں گے۔ کانگریس کے سینیئر رہنما دگ وجے سنگھ نے کہا، "اب تو مودی کا نام لینے پر بھی سزا ہو جاتی ہے۔"

بی جے پی کے رہنما اور مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو کا کہنا تھا، "راہول گاندھی جو بھی بولتے ہیں، اس سے صرف نقصان ہی ہوتا ہے۔ ان کی پارٹی کا تو نقصان ہوتا ہی ہے لیکن یہ ملک کے لیے بھی اچھا نہیں ہے۔ "

بی جے پی رہنما اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ ملک کو بدنام کرنا، نریندر مودی کو بھدی گالیاں دینا راہول گاندھی کی عادت ہو گئی ہے۔ کسی کی نکتہ چینی کرنا تو پھر بھی ٹھیک ہے لیکن "گالیاں دیں گے تو قانون تو اپنا کام کرے گا ہی۔"

دریں اثنا دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے راہول گاندھی کے خلاف کارروائی کو غلط قرار دیتے  کہا کہ غیر بی جے پی رہنماؤں اور پارٹیوں پر مقدمات دائر کرکے انہیں ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔

مصنف کے بارے میں