صدارتی   نظام لانےکی کوشش کی گئی تومزاحمت کریں گے ، بلاول بھٹو

صدارتی   نظام لانےکی کوشش کی گئی تومزاحمت کریں گے ، بلاول بھٹو
کیپشن: File photo

اسلام آباد:بلاول بھٹو نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل پارلیمانی نظام حکومت میں ہےصدارتی نظام ملک اوروفاق کےمفادمیں نہیں ہےیہ  نظام لانےکی کوشش کی گئی تومزاحمت کریں گے ۔  

تفصیلات کے مطابق ،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  جمہوریت کے دفاع کے لیے مل کر کام کریں گے، اسمبلی میں 18ویں ترمیم اورانسانی حقوق کےحوالےسے بحث ہوئی ہے،تمام سیاسی جماعتوں کےساتھ مل کرمسائل کاحل نکالیں گےجمہوری نظام میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ 

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کو سی پیک پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں  کرنے دیں گے ،وزیر اعظم  کوسی پیک کومتنازع نہیں بناناچاہیے اور ہم اُمیدکرتے ہیں کہ وہ  سی پیک کوآگے لےکرچلیں گے۔بلاول نے عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نےسی پیک منصوبےکےپیسےاراکین اسمبلی کودیئےجوغیرقانونی ہے۔  

چئیرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہملکی مسائل حل کرنے کےلیےپارلیمانی نظام حکومت ضروری ہےصدارتی نظام ملک اوروفاق کےمفادمیں نہیں ہے، صدارتی نظام لانےاور18ویں ترمیم ختم کرنےکی باتیں غیرجمہوری ہیں صدارتی نظام لانےکی کوشش کی گئی تومزاحمت کریں گے انہوں نے کہا امریکاکےعلاوہ ہر ملک میں صدارتی نظام ناکام ہوا۔ 

بلاول نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پرویزمشرف نےنیب کاکالاقانون بنایا ملک کو صدراتی نہیں بلکہ  احتساب کےنئےنظام کی ضرورت ہے، حکومت نیب میں اصلاحات کرے ہم حمایت کریں گے ۔