اکتوبر میں نیا چیف جسٹس ہو گا اس لئے عمران خان فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہا ہے: مریم نواز

اکتوبر میں نیا چیف جسٹس ہو گا اس لئے عمران خان فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہا ہے: مریم نواز

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ہم الیکشن سے نہیں ڈرتے مگر الیکشن سے پہلے انصاف کے ترازو کے دونوں پلڑے برابر کرنے ہوں گے، عمران خان کی جانب سے ملک میں فوری الیکشن کا مطالبہ اس لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ اکتوبر میں سپریم کورٹ کا نیا چیف جسٹس ہو گا۔ 
تفصیلات کے مطابق (ن) لیگ لائرز ونگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز شریف نے کہا کہ عمران خان جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے سلیکٹ ہونا چاہتے ہیں، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے انٹرویو میں خود کہا کہ عمران خان خطرناک شخص ہے، اب انہوں نے جوڈیشل اسٹبشلمنٹ ڈھونڈ لی ہے، جنرل باجوہ کہتے ہیں کہ بیگمات کے کہنے پر عدالت کے فیصلے ہوتے تھے، ان کی باقیات عدلیہ میں موجود ہے یہ اب ان پر تکیہ کئے بیٹھے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے تو سنا تھا کہ قانون اندھا ہوتا ہے لیکن جس دن پانامہ کیس کا فیصلہ ہوا عدالت میں ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ کے بچے بھی موجود تھے، ان ججوں کے بچوں کو پہلے سے پانامہ فیصلے کا پتا تھا، آئین اور قانون پر فیصلے نہیں ہوتے تھے بلکہ بیگمات اور بچوں کے کہنے پر فیصلے ہوتے تھے، منتخب وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا، نواز شریف کے ساتھ بہت ناانصافیاں کی گئیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ شخص جب بھی عدالت گیا جتھے لے کر گیا، کون ہے جو آج بھی عمران خان کو تحفظ دے رہا ہے؟ میں نے جھوٹے مقدمات میں 100 سے زیادہ پیشیاں بھگتیں، نوازشریف نے جھوٹے مقدمے میں 200 سے زیادہ پیشیاں بھگتیں، ہم نے عدالتوں میں سرینڈر کیا اور جھوٹی سزائیں بھگتیں، ہمارے گھروں پر حملے ہوئے لیکن عمران خان عدالتوں میں پیش ہونے سے انکاری ہیں، زمان پارک سے ریاست پرحملہ ہوا،ا آئین اور قانون کہاں سو رہا تھا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم الیکشن سے نہیں ڈرتے کیوں کہ ہم سلیکٹ ہو کر نہیں آئے مگر الیکشن ہر پانچ سال بعد ہونے چاہئیں، ان شااللہ ہم الیکشن لڑیں گے اور جیتیں گے، پرویز الٰہی اسمبلی نہیں توڑنا چاہتے تھے، عمران خان نے ملک میں انتشار پھیلانے کیلئے دونوں اسمبلیاں توڑیں، اس شخص نے پاکستان کے آئین، جمہوریت کوبچوں کا کھیل سمجھ رکھا ہے، سرٹیفائیڈ آئین توڑنے والے کو سزا کیوں نہیں دی؟ آئین توڑنے والے پر تو آرٹیکل 6 لگتا ہے لیکن عمران خان کے ساتھ کیوں لاڈلے والا سلوک ہوتا ہے؟ سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت نے پٹیشن کیوں دائر نہیں کی؟ حکومت کا آئین توڑنے والے کے خلاف پٹیشن دائر نہ کرنا کمزوری ہے۔ 

مصنف کے بارے میں