سعودی عرب میں پھنسے متعدد بھارتی شہری امداد کے منتظر

سعودی عرب میں پھنسے متعدد بھارتی شہری امداد کے منتظر

ریاض:سعودی عرب کے  الاحساءصوبے میں پھنسے بھارتی محنت کش بھی ایک ایسی ہی مثال ہیں، جنہیں تنخواہ تو کیا ملتی قید سے آزاد کرنے کے بدلے بھی کفیل نے فی کس 50 لاکھ روپے مانگ لئے۔ ان کی خوش قسمتی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج، جو اس سے پہلے بھی ذاتی مداخلت کرکے سعودی عرب میں پھنسے اپنے شہریوں کو مصیبت سے نجات دلواچکی ہیں، نے ایک بار پھر خود مداخلت کرتے ہوئے انہیں آزاد کروالیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی دفتر خارجہ کو خبرملی تھی کہ ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے متعدد بھارتی شہریوں کو سعودی صوبے الاحساءمیں ان کی کمپنی نے محبوس کررکھا تھا۔ بھارتی خارجہ سیکرٹری امر سنہا نے بتایا ہے کہ بھارتی حکام کی مداخلت پر سعودی حکام نے کارروائی کی اور اب چھ بھارتی شہریوں کو آزاد کروالیا گیا ہے۔ ان بھارتی محنت کشوں کی حالت زار کے بارے میں 20مارچ کو آئی ٹی و بیرون ملک مقیم بھارتی شہریوں کے وزیر کے ٹی راما راﺅ نے وزیر خارجہ سشما سوراج کو اطلاع دی تھی۔ یہ افراد الحجری نامی کمپنی میں کام کرتے تھے۔

بھارتی وزیر کا کہنا تھا کہ کمپنی ان میں سے ہر ایک سے 50ہزار ڈالر (تقریباً 50 لاکھ پاکستانی روپے) طلب کررہی تھی، جس کی ادائیگی کے بغیر انہیں بھارت واپسی کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ جب ان افراد کی شکایت لیبر کورٹ میں پہنچی تو کمپنی کو حکم جاری کیا گیا کہ وہ تین دن کے دوران انہیں بھارت واپس بھیجے اور ان کی واپسی کے تمام اخراجات بھی خود اٹھائے۔

عدالت کے حکم کے باوجود یہ افراد 12 دن تک کمپنی کی تحویل میں رہے، جس کے بعد بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو اطلاع کی گئی۔ انہوں نے فوری طور پر سعودی دارالحکومت میں واقع بھارتی سفارتخانے کو حکم دیا کہ پھنسے ہوئے بھارتی شہریوں تک ادویات پہنچائی جائیں اور انہیںو اپس لانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ بھارتی شہری اب آزاد ہیں اور انہیں واپس لانے کے لئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔