امت مسلمہ سے اپیل ہے کہ فرانس کے ساتھ کاروباری معاہدے ختم کردیئے جائیں،مولانا فضل الرحمان

maulana fazal ur rehman,muslim ummah,france,trade,agreements,pdm
کیپشن: سکرین گریب نیو نیوز

ملتان:پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ سے اپیل ہے کہ فرانس کے ساتھ کاروباری معاہدے ختم کردیئے جائیں،حکومت کو بھی اس سلسلہ میں فرانس سے احتجاج کرنا چاہیے،فرانس میں بھی پرتشدد واقعات ہوئے ہیں،پاکستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں،وہ بیساکھی پر کھڑی ہے،کراچی میں مریم نواز کے کمرے میں رینجرز داخل ہوئیں،پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے سفارتی کوششیں کچھ بھی نہیں ہیں،کشمیریوں کے خون پر سیاست کی گئی۔


تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلسے کی مہم کے لئے سب اکٹھے ہوئے ہیں،گوجرانوالہ،کراچی اور کوئٹہ کے جلسوں میں بڑے ہجوم نے شرکت کی،گلگت بلتستان کے معاملے پر کشمیریوں کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا،دنیا کشمیر پر ہمارے موقف پر کیا سوچے گی،میڈیا کے گلے کو دبانا ڈکٹیٹر کا کام تھا جو حکومت کررہی ہے،ہم جلسے کرتے رہیں گے،تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔


پاکستان ڈیمو کریکٹ موومنٹ کے سربراہ نے مزید کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے متعلق عوام میں ہیجان پایا جارہا ہے،فرانس کو بتایا جائے ان کے ایسے گھنائونے اقدامات کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کرسکتا ،سیاست میں مصلحتیں آتی رہتی ہیں،اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرتا,ہم مطمئن ہیں کہ تحریک کامیابی سے آگے بڑھے گی،لوگوں نے حکومت سے بیزاری کا اظہار کیا ہے.

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکے پوری قوم کیلئے مضطرب کا باعث ہے،فرانس کے خلاف پوری امت مسلمہ احتجاج کررہی ہے،وقت ثابت کررہا ہے مسلمان شدت پسند نہیں مغربی دنیا شدت پسند ہے،فرانس سے حکومتی معاہدے ختم کردیے جائیں،فرانس کو بتادیا جائے کہ معاشی بائیکاٹ کررہے ہیں۔

سربراہ پی ڈیم کا کہنا تھا کہ آپ غالبا کووڈ 19 کی بات کررہے ہیں، ہم کووڈ 18سے نبرد آزما ہیں،پاکستان میں حکومت نہیں ہے، جو ہے وہ بیساکھی پر کھڑی ہے،میں اصولوں پر سودے بازی نہیں کرتا،کشمیرکو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا عمران خان کا تھا،بھارت نےمقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت ختم کرکے اسےشامل کرلیا،اگر حکومت سیکیورٹی نہیں دے سکتی تو ہم جلسے کی سیکیورٹی خودکریں گے،گلگت بلتستان میں بھی اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا،ہم نہ مذاکرات کرتے ہیں اور نہ مذاکرات کے حق میں ہیں،الیکشن کمیشن 2018 کےانتخابات کو منسوخ کرے اور نئے انتخابات کا اعلان کرے۔