کوئی سلنڈر نہیں پھٹا، شارٹ سرکٹ سے بوگیوں میں آگ لگی، عینی شاہدین

کوئی سلنڈر نہیں پھٹا، شارٹ سرکٹ سے بوگیوں میں آگ لگی، عینی شاہدین

رحیم یار خان: تیز گام ایکسپریس کے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرین میں کوئی سلنڈر نہیں پھٹا، آگ اے سی سلیپر میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، ریلوے حکام ذمہ داری مسافروں پر ڈال رہے ہیں ،ٹرین میں بیٹھنے سے پہلے مسافروں کے سیلنڈر سے گیس نکال لی گئی تھی ۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا رات سے ہی بوگی نمبر 12 میں جلنے کی بو آ رہی تھی، سپارک سے متعلق انتظامیہ کو آگاہ کیا لیکن کچھ نہ کیا گیا، چلتی ٹرین سے چھلانگیں لگا کر جان بچائی۔

ایک اور عینی شاہد نے ویڈیو بیان میں کہا کہ آگ ٹرین کے اے سی سلیپر میں شارٹ کٹ کے باعث لگی جبکہ ٹرین کی چین بھی کام نہیں کر رہی تھی ،عینی شاہد نے مزید کہا کہ ریلوے حکام کی جانب سے مسافروں پر ذمہ داری ڈالی جا رہی ہے اور یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ سلنڈر دھماکے سے آگ لگی ہے ،ٹرین میں بیٹھنے سے پہلے سلنڈروں سے گیس نکال دی گئی تھی جبکہ ٹرین کے پنکھا تک بھی خراب تھے۔

یاد رہے پاکستان ریلوے میں حادثات معمول بنتے جا رہے ہیں، گزشتہ ایک سال میں ریکارڈ 80 ٹرین حادثات ہوچکے ہیں، ریلوے ریکارڈ کے مطابق جولائی 2018 سے جولائی 2019 تک چھوٹے بڑے 80 کے قریب ٹرین حادثے ہو چکے ہیں۔

سب سے زیادہ جون میں 20 حادثات ہوئے جس میں انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ محکمہ ریلوے کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، یکم جون کو لاہور یارڈ میں ریلیف ٹرین ڈی ریل ہوگئی۔