صدر مملکت کے خط کی کوئی حیثیت نہیں ،  بلاول بھٹو 8 اگست تک ہمارے اتحادی تھے اب الیکشن میں مد مقابل ہوں گے:رانا ثنا اللہ

صدر مملکت کے خط کی کوئی حیثیت نہیں ،  بلاول بھٹو 8 اگست تک ہمارے اتحادی تھے اب الیکشن میں مد مقابل ہوں گے:رانا ثنا اللہ

اسلام آباد : ن لیگی رہنما ر و  سابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ   کاکہنا ہے کہ صدر مملکت کے خط کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں انٹرویو میں کہاکہ  صدر مملکت کے خط کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ 

ان کاکہنا تھا کہ ان کے پاس اختیار نہیں ہے۔ صدر مملکت نے اپنے منصب کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا۔ صدر یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ میرا اختیار ہے اور ای سی پی اس  تاریخ پر الیکشن کرائے۔ صدر عارف علوی نے وزارت قانون کو رائے دینے کاکہا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ  وزارت قانون رائے دینے کا مجاز ہے۔ آئین اور قانون کی تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کا  ہے۔

راناثنا اللہ نے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ بلاول بھٹو 8 اگست تک ہمارے اتحادی تھے اب وہ ہمارے اتحادی نہیں اور الیکشن میں مد مقابل ہوں گے۔بلاول کو الیکشن کی حکمت عملی کے مطابق بیان دینے کا حق ہے۔بلاول بھٹو کا بیان سیاسی ہے۔ الیکشن میں جو موقف  پیپلز پارٹی کو سوٹ کرتا ہے  وہ  دینا ان کا حق ہے۔ 

 ہمیں پیپلز پارٹی کی باتوں کا برا منانے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب مردم شماری اتفاق رائے سے منظور ہوئی تو بلاول بھٹو کوبھی پتہ تھا کہ  الیکشن اب90  دن بعد نہیں 90 پلس45 دن بعد ہوں گے۔ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرچکا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں