پاکستان میں گلیشئرز کے پگھلنے کو خطرے کی علامت سمجھا جائے، اقوام متحدہ

پاکستان میں گلیشئرز کے پگھلنے کو خطرے کی علامت سمجھا جائے، اقوام متحدہ
کیپشن: پاکستان میں گلیشئرز کے پگھلنے کو خطرے کی علامت سمجھا جائے، اقوام متحدہ
سورس: فائل فوٹو

نیو یارک: اقوام متحدہ خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں گلیشئرز کے پگھلنے کو خطرے کی علامت سمجھا جائے۔ 

اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل برائے موسمیاتی تبدیلی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو گلوبل وارمنگ کے بحران کا سامنا ہے۔ قطبی اور پہاڑی گلیشیئرز ممکنہ طور پر کئی دہائیوں تک پگھلتے رہیں گے جس کے نتائج بڑی حد تک تشویش ناک ہیں اور اس صورت حال کو خطرے کی علامت سمجھا جائے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں موسمیاتی شدت سنگین صورت حال اختیار کرتی جا رہی ہے اور پاکستان کا درجہ حرارت بھی پچھلی ایک صدی کے دوران میں اعشاریہ 83 ڈگری بڑھ چکا ہے۔

موسموں کی شدت دنیا کے ہر کونے تک پہنچ رہی ہے اور بین الاقوامی ادارے نووا نے جولائی 2021 کو کرہ ارض کا گرم ترین مہینہ قرار دیا تھا۔

گرین ہاؤس گیسز کرہ ارض کے درجہ حرارت کو بڑھانے کا باعث ہیں اور ان میں سب سے اہم کاربن ڈائی آکسائیڈ ہے جو سورج کی روشنی جذب کرتی ہے اور اسے خلا میں واپس جانے سے روک دیتی ہیں اور یوں گلوبل وارمنگ کا باٰعث بنتی ہے ۔

جنگلات اور پودے ان گیسز کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس لیے ان کی حفاظت اور اضافے پر ماہرین زور دے رہے ہیں۔