یو اے ای پاک بھارت کشیدگی میں ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے :اماراتی سفیر 

UAE is mediating between India and Pakistan, says senior diplomat

واشنگٹن:پاک بھارت کشیدگی ختم کروانے اور کشمیر ایشو کو حل کرنے کیلئے متحدہ عرب امارات کا کردار سامنے آگیا ،اماراتی سفیر نے بڑی خبر دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کشمیر ایشو حل کروانے کیلئے دونوں ممالک سے بیک ڈور رابطوں میں ہے ۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ میں مقیم اماراتی سفیر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم ایشوز کو حل کروانے کیلئے کردار ادا کر رہا ہے ،اماراتی سفیر کا کہنا تھا اس سلسلے میں  پاکستان اور بھارت سے اعلیٰ انٹیلی جنس افسران نے کشمیر کے معاملے پر حالیہ تناؤ کم کرنے کے لیے نئی کوششوں کے طور پر جنوری میں دبئی میں خفیہ بات چیت کی تھی۔

سفیر یوسف ال اوطیبہ نے سٹینفورڈ یونیورسٹی کے ہوور انسٹی ٹیوشن کے ساتھ ورچوئل بات چیت میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کشمیر پر پائی جانے والی کشیدگی کو ختم کرنے اور جنگ بندی میں کردار ادا کر رہاہے ،انہوں نے امید ظاہر کی کہ سفارتی تعلقات کی بحالی اور دیگر امور میں مثبت پیش رفت میں مدد ملے گی۔

اماراتی سفیر کاکہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہم دونوں ممالک کو بہترین دوست بنانے میں تو شاید کامیاب نہ ہوں لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات اس حد تک پہنچا نا چاہتے ہیں جہاں دونوں ممالک کم از کم ایک دوسرے سے مختلف ایشوز پر بات چیت کیلئے تیا رہوجائیں ۔

اماراتی سفیر نے افغان امن عمل پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے معاملہ میں پاکستان کا انتہائی کلیدی کردار رہا ہے اور پاکستان آئندہ بھی افغان امن عمل کیلئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے ،اس وقت امریکہ نے افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کا اعلان کررکھا ہے ،اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا امریکہ ،افغان طالبان اور حکومت اس معاہدے کی پاسداری رکھنے میں کامیاب رہتے ہیں یا نہیں ؟کیونکہ دیر پا امن کیلئے تمام فریقوں کو پرامن ہی رہنا ہوگا ،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی مدد کے بغیر ہمارے لیے افغانستان میں استحکام کا راستہ تلاش کرنا ناممکن ہے۔

واضح رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ اُس وقت شروع ہو ا جب 2019 میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز پر خود کش حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا تھا ،پاکستان نے بھارتی الزام کے بعد اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروا یا تھا ،اسی سال کے آخر میں بھارت کے وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر کی کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔