عمران خان کی فوری ضمانت پر رہائی کی درخواست مسترد

عمران خان کی فوری ضمانت پر رہائی کی درخواست مسترد

اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی فوری ضمانت پر رہائی کی درخواست مسترد کردی ہے۔ 

چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت  چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری  نے کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے خواجہ حارث، بیرسٹر گوہر، بابر اعوان، لطیف کھوسہ، شیر افضل مروت و دیگر عدالت پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر وہ کوئی جرم کرتے ہیں تو آپ عدالت میں انکی گرفتاری کیلئے درخواست دائر کر سکتے ہیں ۔اس طرح کے فیصلوں کا مقصد یہ تو نہیں کہ کسی بھی مقدمہ میں گرفتاری روک دی جائے ۔اس طرح کا فیصلہ تو بار بار کی گرفتاری کو روکنے کیلئے ہوتا ہے۔

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود جیل انتظامیہ وکلاء سے ملاقات نہیں کرا رہے ہیں۔بے شک ایک ایک یا دو دو کریں مگر ملاقات کی اجازت دی جائے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس دن جیل سے کوئی آیا تھا انہوں نے کہا کہ ملاقات کراتے ہیں ۔ایک دن کا کہا گیا کہ آپ لوگ جیل ٹائم کے بعد گئے تھے اسی وجہ سے ملاقات نہیں کرائی ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے امجد پرویز عدالت کے سامنے پیش  ہوئے ۔انہوں نے جواب جمع کرنے کے لئے دو ہفتوں کی مہلت کی استدعا کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم وقت دیں گے مگر دو ہفتوں تک کا وقت نہیں دے سکتے ۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ  ہمیں تو حق دفاع نہیں دیا، سنا نہیں گیا، اس وقت تو بڑی جلدبازی تھی ۔ 

لطیف کھوسہ  نے الیکشن کمیشن کو مزید وقت دینے کی مخالفت کی اور  چیرمین پی ٹی آئی کو ضمانت پر رہائی کی استدعا کی عدالت نے الیکشن کمیشن کو دو دن کا وقت دیتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

مصنف کے بارے میں