پیپلز پارٹی کا ٹی ایل پی سے کیے گئے معاہدے کو منظرعام پر لانے کا مطالبہ

پیپلز پارٹی کا ٹی ایل پی سے کیے گئے معاہدے کو منظرعام پر لانے کا مطالبہ
کیپشن: پیپلز پارٹی کا ٹی ایل پی سے کیے گئے معاہدے کو منظرعام پر لانے کا مطالبہ
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے کیے گئے معاہدے کو فوری طور پر منظرعام پر لانے کا مطالبہ کردیا۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا حکومت کہ پارلیمان اور قوم کو رات کی تاریکی میں کیے گئے معاہدے سے متعلق آگاہ کرے۔

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ معاہدے کی تفصیلات سامنے نہیں آ رہیں، یہ کیا معاہدہ ہے کہ جس کا کسی کو نہیں پتہ۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے جس کے بعد مظاہرین منتشر ہونا شروع ہوگئے ہیں البتہ وزیر آباد میں اب بھی بڑی تعداد میں لوگو موجود ہیں۔

حکومت اور کالعدم تنظیم ( تحریک لبیک پاکستان) کے درمیان معاہدے کے تحت کالعدم تنظیم آئندہ کسی لانگ مارچ یا دھرنے سے گریز کرےگی اور آئندہ بطور سیاسی جماعت سیاسی دھارے میں شریک ہوگی۔

معاہدے کے تحت حکومت کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکنوں کو رہا کر دے گی تاہم دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والےکارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا، کالعدم تنظیم کے مارچ کے شرکا فوری دھرنا ختم کر دیں گے اور دھرنے کے شرکا کے خلاف حکومت کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔

کالعدم تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور ضامن معاہدے کےلیے کردار ادا کیا جب کہ حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے۔