11ویں اور 12 ویں جماعت کے امتحانات صرف اختیاری مضامین کے ہونگے، شفقت محمود

11ویں اور 12 ویں جماعت کے امتحانات صرف اختیاری مضامین کے ہونگے، شفقت محمود
کیپشن: 11ویں اور 12 ویں کے امتحانات صرف الیکٹیو مضامین کے ہونگے، شفقت محمود
سورس: فوٹو/اسکرین گریب نیو نیوز

اسلام آباد:وفاقی وزیر تعلیم و فنی تربیت شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال امتحانات لازمی ہوں گے جبکہ نویں اور دسویں کے صرف اختیاری مضامین کے پیپر لیے جائیں گے جبکہ ریاضی کا مضمون لازمی ہوگا۔ گیارہویں اور بارہویں میں صرف اختیاری مضامین کے پرچے لیے جائیں گے اور بغیر امتحان کسی کو اگلا گریڈ نہیں ملے گا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شفقت محمود کے زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے تعلیم بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران امتحانات کےحوالے سے تجاویز زیر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے کچھ بچے امتحانات کے بغیر پاس کیے، تاہم اب ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ امتحانات کے بغیر کوئی گریڈ نہیں ملے گا۔ یہ تمام فیصلے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث تعلیمی اداروں کو بند کرنا آسان فیصلہ نہیں تھا۔ کورونا وبا کے تعلیم پر منفی اثرات پڑے۔ اب صورتحال میں بہتری کی وجہ سے 9ویں،10ویں ،11ویں اور 12ویں کی کلاسز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام فیصلوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی اور کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ امتحانات اب 24 جون کے بجائے 10 جولائی سے ہوں جبکہ پہلے انٹر اور پھر میٹرک کے پیپر ہوں گے۔ بورڈ کو پرچوں میں وقفہ رکھنے کا بھی کہا ہے تاکہ بچوں کو تیاری کا مناسب وقت مل سکے۔ان دونوں کلاسوں کے لئے صرف اختیاری مضامین اور ریاضی کا امتحان ہوگا۔ اس کے علاوہ انٹرمیڈیٹ میں صرف اختیاری مضامین کا امتحان ہو گا۔

خیال رہے کہ حکومت نے رواں سال کسی بھی طالب علم کو بغیر امتحانات کے اگلی کلاس میں پروموٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے قبل بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس  میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام کلاسز کے امتحانات ہرصورت ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات جون کے تیسرے ہفتے میں لیے جائیں گے۔

نتیجہ تاخیر سے ہونے کی صورت میں جامعات پروویژنل سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر داخلے دیں گی جب کہ موسم گرما کی تعطیلات کم ہوں گی جس سے متعلق فیصلےصوبے کریں گے۔

واضح رہے کہ این سی او سی نے کورونا کے 5 فیصد سے کم والے علاقوں میں تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دی تھی۔