جدید اردو غزل کے شاعر ناصر کاظمی کی 52 ویں برسی

جدید اردو غزل کے شاعر ناصر کاظمی کی 52 ویں برسی

 دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا

وہ تری یاد تھی ، اب یاد آ یا

 جدید اردو غزل کے بنیاد ساز شاعر ناصر کاظمی ( 1925 تا 1972) کی 52 ویں برسی ہے ۔

ناصر کاظمی کا اصل نام سید ناصر رضا کاظمی تھا ۔ انبالہ میں پیدا ہوئے ۔ دسویں کا امتحان مسلم ہائی اسکول انبالہ سے پاس کیا ۔ بی۔اے کے لئے گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا لیکن تقسیمِ ہند کے ہنگاموں میں ان کو تعلیم چھوڑنی پڑی۔

قیامِ پاکستان کے بعد ناصر کاظمی نے پہلے کچھ عرصہ محکمہ بہبود اور پھر محکمہ زراعت میں نوکری کیں ۔ بعد ازاں ریڈیو پاکستان میں ملازم ہوگئے اور باقی زندگی اسی سے وابستہ رہے ۔

ناصر کاظمی کا پہلا مجموعہ کلام 'برگ نے'  تھا ۔ اس کے بعد دو مجموعے 'دیوان' اور 'پہلی بارش' شائع ہوئے ۔ 'خوابِ نشاط' ان کی نظموں کا مجموعہ ہے ۔

شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ وہ اک اچھے نثر نگار بھی تھے۔ ریڈیو کی ملازمت کے دوران انہوں نے کلاسیکی اردو شاعروں (میر تقی میر ، نظیر ، ولی ، انشا وغیرہ) کے خاکے لکھے جو بہت مقبول ہوئے ۔

ناصر کاظمی 2 مارچ 1972 کے دن لاہور میں وفات پاگئے ۔ لاہور میں مومن پورہ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں ۔

مصنف کے بارے میں