تحریک انصاف نے  الیکشن میں مبینہ  دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا ، تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

تحریک انصاف نے  الیکشن میں مبینہ  دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا ، تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

اسلام آباد:تحریک انصاف نے  الیکشن میں مبینہ  دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا ۔تحریک انصاف نے  انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب نے پریس کانفرنس کی۔اس بارے میں  چیئرمین بیرسٹر گوہر  کاکہنا تھا کہ   ہم قومی اسمبلی کی 180نشستیں جیتے چکے تھے ،فارم 47کے ذریعے ہماری سیٹیں دوسروں کو دی گئیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے الیکشن ٹربیونل میں 158درخواستیں دائر کیں ،ہمارے مقدمات اور انتخابی عذر داریوں کو جلد سے جلد سنا جائے ،چاہتے ہیں انتخابی اصلاحات ہوں تاکہ آئندہ کوئی دھاندلی نہ کرسکے ۔
اس بارےمیں اپوزیشن لیڈر گوہر ایوب نے  بات  کرتے ہوئے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایکشن کمیشن نے دھاندلی کا بھونڈا طریقہ اختیار کیا ۔ہمارے اور مخالفین کے ووٹ تبدیل کئے گئے ،چھینی گئی سیٹوں کی دستاویز ہمارے پاس ہیں ۔
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین کو 100 ووٹس کو 1100 کیا گیا، چیف الیکشن کمیشن کو فوری مستعفی ہونا چاہیئے، عوام کی امانت میں خیانت کی گئی ہے، پولیس وردی میں ملوث افراد نے میڈیا کے نمائندوں پر تشدد کیا۔
اس بارے میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ہمیشہ الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے، ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانے کی کوشش کی، ہم نےآوورسیز پاکستانیوں کو حق دینے کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام شفاف اور وقت پر الیکشن کروانا ہے، اسمبلی ختم ہونے کے بعد 90 دن میں الیکشن ہونا تھے، 90 دن میں انتخابات نہ کروا کر آئین کو توڑا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھینا گیا، انتخابی نشان چھیننے سے بڑا کوئی ظلم نہیں، انتخابی نشان نہ ملنے کے باوجود بڑی کامیابی حاصل کی۔

مصنف کے بارے میں