گلگت بلتستان سیاحوں کے لیے جان لیوا، جولائی میں 41 افراد جان کی بازی ہار گئے

گلگت بلتستان سیاحوں کے لیے جان لیوا، جولائی میں 41 افراد جان کی بازی ہار گئے

 گلگست بلتستان: گلگت بلتستان میں جان لیوا حادثات معمول بنتے جارہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے پہاڑی راستے جولائی میں 41 سیاح جان کی بازی ہار گئے ۔پہاڑی علاقے گلگت بلتستان میں سڑکوں کے سانحات روز کی خبریں ہیں۔ ریسکیو حکام  کا کہنا ہے کہ صرف جولائی 2023 میں، کم از کم 41 افراد بشمول سیاح پورے خطے میں سڑک کے حادثات میں ہلاک ہوئے۔

گلگت بلتستان میں سڑکیں بالکل خستہ حال ہیں۔گلگت بلتستان کے محکمہ ریسکیو 1122 کے مطابق اس سال جنوری سے جولائی تک سڑک حادثات میں کم از کم 77 افراد جاں بحق ہوئے اور جولائی میں تو  41 افراد ہلاک ہوئے۔

گزشتہ سال سڑک حادثات میں کم از کم 77 افراد ہلاک اور 467 زخمی ہوئے تھے۔جی بی کے محکمہ پولیس کے ایک سینئر آفسیر کاکہنا ہےکہ  ڈرائیوروں کو سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں گاڑی چلاتے وقت  اضافی احتیاط کرنی چاہئے ۔سینئر آفیسر کے مطابق  ٹریفک حادثات کو کم کرنے اور کنٹرول کرنے کے لیے جی بی میں دیامر ضلع کے بابوسر کے علاقے میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی رفتار کو روکنا اور چیک کرنا شروع کر دیاگیا ہے۔

زیادہ تر سڑک حادثات میں غیر مقامی ڈرائیور سیاحوں کے گروپوں کے ساتھ شامل تھے جو کچی سڑکوں پر موجود گڑھوں کے ساتھ ساتھ ان کے تیز موڑ اور خطرناک موڑ سے ناواقف تھے۔

کچھ عرصہ قبل  بابوسر پاس کے قریب گیتی داس علاقے میں سیاحوں کے ایک گروپ کو لے جانے والی ایک گاڑی بے قابو ہو کر کھائی میں گرنے سے کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور نو زخمی ہو گئے تھے۔ سیاحوں کو مشورہ دیاگیا ہےکہ وہ  گیس سے چلنے والی گاڑیوں کا استعمال نہ کریں کیونکہ بابوسر ٹاپ کے قریب آخری حادثے میں، کار کے ٹکرانے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی، جس سے آٹھ افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔

مقامی  ریسکیو ماہرین اور متعلقہ  شعبہ جات کے افسران کاکہنا ہےکہ ان حادثات کے پیچھے تیز رفتاری اور اوور ٹیکنگ جیسے تیز رفتار ڈرائیونگ کے ساتھ ساتھ جی بی میں سیاحوں کی  آمدبھی حادثے کی اہم وجہ ہے اس کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔

مصنف کے بارے میں