عوامی تحریک کا مشاورتی اجلاس، چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو ہٹانے کا مطالبہ

عوامی تحریک کا مشاورتی اجلاس، چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو ہٹانے کا مطالبہ
کیپشن: فوٹو اسکرین گریب

لاہور:  پاکستان عوامی تحریک نے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں براہ راست ملوث اور کرپشن کیسز  میں زیر تفتیش شہبازشریف کو چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے عہدے سے ہٹایا جائے، ایک کرپٹ شخص کے 'پی اے سی' کے چیئرمین بننے سے اس آئینی فورم کا وقار مجروح ہو  رہا ہے۔

یہ مطالبہ  پاکستان عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کی، اجلاس میں کور کمیٹی کے ممبران بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، نوراللہ صدیقی، سیکرٹری کوآرڈینیشن عارف چودھری، میاں ریحان مقبول، راجہ زاہد و دیگر نے شرکت کی.

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ کرپٹ شہباز شریف منفی مہم کے لیے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے فلور کو استعمال کررہے ہیں، اس کا مقصد حکومت اور اداروں کو بلیک میل کرنا ہے، ن لیگ نے پہلے الیکشن میں دھاندلی پھر احتساب کو انتقام ثابت کرنے کیلئے مہم چلائی، ناکامی کے بعد اب حکومت پر سنگین بے ضابطگیوں کے الزام لگائے جارہے ہیں، مہمند ڈیم کے ٹھیکہ کے حوالے سے وزیراعظم بلاتاخیر حقائق قوم کے سامنے رکھ کر اپوزیشن کے ڈرامے کو بے نقاب کریں.

انہوں نے کہا کہ جلد یا بدیر حکومت کو کرپٹ شہباز شریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹانا پڑے گا ، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہمیشہ کہا کہ اس نظام کے ہوتے کرپشن، استحصال اور ناانصافی کا خاتمہ نہیں ہو گا کیونکہ کرپشن سمیت تمام برائیوں کو یہی نظام تحفظ دیتا ہے۔ کرپشن کے میگا سکینڈلز میں براہ راست ملوث شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی بنا کر کرپشن کے خاتمے کی امید رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کے سینے پر ”مونگ دلے گئے“.

انہوں نے کہا کہ یہ بات ہضم نہیں کی جا سکتی کہ جو شخص خود اربوں کی کرپشن میں ملوث ہے اسے احتساب کرنے کے کام پر لگا دیا جائے؟ جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کرپشن سمیت بے گناہ انسانوں کو قتل کرنے کے کیسز میں ملوث ہیں، جیسے ہی سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جے آئی ٹی بنی شہباز شریف کا گھناﺅنا کردار قوم کے سامنے آ جائے گا.

انہوں نے کہا کہ جس شخص کو جیل میں ہونا چاہیے اسے وزیراعظم کے برابر مراعات دے کر چیئرمین پی اے سی لگا دیا گیا۔بشارت جسپال نے کہا کہ ن لیگ جمہوری جماعتی ہوتی تو ایک کرپٹ اور قاتل شخص کو اپوزیشن لیڈر اور پی اے سی کی چیئرمین شپ کیلئے نامزد نہ کرتی۔